چیئرمین کشمیر کونسل برائے ای یو علی رضا سید نے جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے کشمیر کے مسئلے پر حالیہ بیان کو خوش آئند قرار دیا ہے جس میں انہوں نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل میں ترکیہ کے تعمیری کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ ترک صدر اردوان نے پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ اپنی حالیہ گفتگو کے دوران نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالث کا کردار ادا کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے اپنے ایک بیان میں صدر اردوان کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ایسا پرامن حل تلاش کیا جائے جو کشمیری عوام کی بھارتی تسلط سے آزادی اور دیرپا امن کی خواہشات کے مطابق ہو۔
علی رضا سید نے کہا کہ کشمیر کونسل ای یو کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور ترکیہ کے اصولی موقف کی تعریف کرتی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مزید ممالک بھی مسئلہ کشمیر پر اسی طرح کا موقف اختیار کریں گے اور کشمیریوں کی امن و انصاف کی آرزو اور ان کے حق خود ارادیت کی وکالت کریں گے تاکہ بھارت پر انسانی حقوق کی پامالیاں رکوانے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے دباؤ ڈالا جاسکے۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہا کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کروائے جو کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دلوانے کی ضمانت دیتی ہیں۔
دہائیوں سے، مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھارتی حکمرانوں کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ظلم و ستم کا سامنا ہے، جن میں غیرقانونی حراست، ماورائے عدالت قتل اور بنیادی شہری آزادیوں پر پابندیاں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو کشمیریوں پر بھارتی ظلم و ستم پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ ہم عالمی رہنماؤں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی عالمی اداروں بشمول اقوام متحدہ، یورپی یونین اور او آئی سی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق کشمیر کے مسئلے کے پرامن حل کے لیے فعال کردار ادا کریں۔ مسئلہ کشمیر کا ایک منصفانہ اور پرامن حل بین الاقوامی ثالثی، مکالمے، انسانی حقوق کے احترام اور حق خودارادیت کے ذریعے ممکن ہے۔