بلوچستان حکومت اور ’گوادر کو حق دو تحریک‘ کے درمیان معاہدہ منظر عام پر آگیا، جس میں حکومت کی جانب سے تحریک کے زیادہ تر مطالبات تسلیم کرلیے گئے ہیں۔
معاہدے کے مطابق گوادر میں غیرقانونی ٹرالنگ پر مکمل پابندی عائد ہوگی، بارڈر ٹریڈ کی نگرانی ضلعی انتظامیہ کے حوالے کی جائے گی۔
معاہدے کے مطابق مکران ڈویژن میں غیرضروری چیک پوسٹوں کے خاتمے کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے گی جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان گوادر کے ماہی گیروں کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کریں گے۔
معاہدے کے مطابق ایکسپریس وے کے متاثرین کا دوبارہ سروے کرکے معاوضہ دیا جائے گا، گوادر کو حق دو تحریک کے کارکنوں پر قائم مقدمات فوری ختم کیے جائیں گے۔
سمندری طورفان سے متاثر ماہی گیروں کی امداد کے لیے ڈی سی آفس لائحہ عمل طےکرے گا، وفاقی اور صوبائی محکموں میں معذوروں کے کوٹے پر عمل کیا جائے گا۔
معاہدے کے مطابق کوسٹ گارڈ، کسٹم پکڑی گئی بوٹس، کشتیاں، لانچ کو ریلیز کرنے کے لئےتعاون کریں گے۔