اسلام آباد (این این آئی) الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے حوالے سے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زر داری ، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر رہنماؤں کی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ صوبائی وزیر سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے جرم پر پچاس ہزار جرمانہ ہے تو وزیراعظم کو سزائے موت اور عمر قید ہونی چاہیے ،وزیراعظم کا جرم تو مجھ سے بہت سنگین ہے۔الیکشن کمیشن میں سعید غنی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کے تحت ترقیاتی کاموں پر کارروائی ہوتی ہے ،پیپلز پارٹی کا جلسہ یوم تاسیس کا تھا۔ جمعرات کو الیکشن کمیشن میں چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زر داری ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر کی اپیلوں پر سماعت کے دور ان سعید غنی الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ سعید غنی نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ مجھے الیکشن کمیشن کا نوٹس ملا تھا اسلئے پیش ہوا ہوں، میڈیا کے ذریعے علم ہوا کہ مجھے پچاس ہزار جرمانہ ہواہے نثار کھوڑو نہ رکن پارلیمنٹ ہیں نہ ہی مشیر،ضابطہ اخلاق کے تحت ترقیاتی کاموں کے اعلان پر کارروائی ہوتی ہے، پیپلزپارٹی کا جلسہ یوم تاسیس کا تھا۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی رہنمائوں کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو کے پی کے جانے سے روکا لیکن وہ گئے، عمران خان نے ترقیاتی اسکیموں کا اعلان کیا، تمام وفاقی و صوبائی وزراء بھی ساتھ تھے ۔ سعید غنی نے کہا کہ پبلک آفس ہولڈر انتخابی مہم نہیں چلا سکتے جلسے میں نہ تو تقریر کی ہے نہ ترقیاتی اسکیم کا اعلان کیا گیا۔