خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں حکمراں جماعت پی ٹی آئی کو کئی مقامات پر شکست کا سامنا ہے، بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں اب تک جے یو آئی ایف سب سے آگے جبکہ جے یو آئی کو 64 میں سے 19 تحصیلوں میں برتری حاصل ہے۔
چار میں سے تین شہروں پشاور، بنوں اور کوہاٹ میں جے یو آئی کا میئر کا امیدوار بھی آگے ہے، مردان شہر میں عوامی نیشنل پارٹی سب سے آگے اور تحریک انصاف پندرہ تحصیلوں میں آگے ہے۔
آزاد امیدواروں کو 12 اور عوامی نیشنل پارٹی کو 8 تحصیلوں میں برتری حاصل ہے جبکہ جماعت اسلامی 3، مسلم لیگ ن اور تحریک اصلاح پاکستان کو 2, 2 تحصیلوں میں برتری حاصل ہے۔
صوبائی دارالحکومت پشاور کے سٹی میئر کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیدوار کو برتری حاصل ہے۔
خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات میں میئر پشاور کے سب سے بڑے مقابلے میں غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق اب تک جے یو آئی (ف) کے زبیر علی سب سے آگے ہیں، 139پولنگ اسٹیشنوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق زبیر علی نے 12ہزار 551 جبکہ پی ٹی آئی کے رضوان بنگش نے 11 ہزار 534 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
مردان سٹی میئر کے انتخاب میں عوامی نیشنل پارٹی کے حمایت اللّٰہ مایار کو برتری حاصل ہے جبکہ جے یو آئی (ف) کا امیدوار دوسرے نمبر پر ہے۔
ادھر کوہاٹ کے میئر کی نشست کے لیے جے یو آئی (ف) کے شیر زمان کو آزاد امیدوار شفیع اللّٰہ جان پر برتری حاصل ہے۔
غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق بنوں سٹی میئر کی نشست پر جے یو آئی کے امیدوار عرفان اللّٰہ درانی نے پی ٹی آئی پر لمبی لیڈ حاصل کرلی، عرفان اللّٰہ کے 37 ہزار 458 ووٹوں کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے امیدوار اقبال خان جدون کے 23 ہزار 867 ووٹ ہیں۔
خیبر پختون خوا کے بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
جیو نیوز کو انتخابی نتائج موصول ہونا شروع ہوگئے، تاہم انتخابی ضابطہ اخلاق کی پاسداری کے تحت انتخابی نتائج 6 بجے نشر کیے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن نے پانچ بجے تک پولنگ اسٹیشنز کے احاطے میں موجود افراد کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دے رکھی ہے۔
خیبر پختون خوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی، 66 تحصیلوں میں لوکل باڈیز کے لیے ووٹ ڈالنے کا عمل ختم ہوچکا ہے۔
بلدیاتی الیکشن کے عمل کے دوران پہلے ہی 2 ہزار 32 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں، ملک کے قبائلی اضلاع میں پہلی بار بلدیاتی نمائندوں کا انتخابی عمل ہوا۔
کہیں موسم کی سختی اور کہیں بے نظمی کے باعث ووٹنگ کا عمل سست روی کا شکار تو کہیں ووٹرز چائے اور قہوہ کی چسکیاں لیتے رہے۔
خیبر پختون خوا میں بلدیاتی الیکشن کے دوران بڑی تعداد میں مرد، خواتین اور خصوصی افراد ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے گھروں سے نکلے۔
ووٹرز کا کہنا تھا کہ خواتین باہر نکلیں اور ایسے امیدواروں کا انتخاب کیا ہے، جو ان کے مسائل حل کرسکیں گے۔
بلدیاتی الیکشن میں خواتین کی بڑی تعداد نے ووٹ کاسٹ کیا، ڈیرا اسماعیل خان میں خاتون امیدوار اپنے انتخابی نشان سلائی مشین کا ماڈل گلے میں ڈال کر ووٹرز کو قائل کرتی نظر آئیں۔
نوشہرہ میں بھی خواتین مردوں کے شانہ بشانہ ووٹ کاسٹ کرنے پہنچیں، ضعیف العمر شہری اور معذور افراد بھی ووٹ ڈالنے کے لیے آئے۔
نوشہرہ میں پرویز خٹک کے بیٹے اور بھتیجے کے درمیان مقابلہ ہے، اسحاق خٹک تحریک انصاف اور احد خٹک پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں۔
خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل بازار کے ملک نادر شاہ کلے اسکول پولنگ اسٹیشن پر مسلح افراد گھس آئے، انہوں نے بیلٹ باکس توڑدیا، الیکشن میٹریل کو بھی نقصان پہنچایا اور عملے کو یرغمال بنالیا اور پولنگ اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کی، جس کے باعث یہاں پولنگ روک دی گئی۔
تحصیل لنڈی کوتل کے دیگر 4 پولنگ اسٹیشنز میں بھی امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث پولنگ روک دی گئی۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹھٹھہ بلوچاں کے مشترکہ پولنگ اسٹیشن پر ووٹرز نے احتجاج کیا، انہوں نے الزام لگایا کہ خواتین پولنگ بوتھ پر مرد ووٹرز نے ووٹ کاسٹ کردیا ہے جبکہ تھویا فاضل پولنگ اسٹیشن پر بھی بے نظمی دیکھنے میں آئی۔
نوشہرہ میں بڑی تعداد میں مرد خواتین اور ضعیف العمر اور معذور افراد بھی ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے گھروں سے نکل آئے۔
باجوڑ میں ووٹرز کے لیے چائے اور ناشتے سے تواضع کی گئی، مہمند میں الیکشن کی سرگرمیاں اپنی مگر قبائلی عوام اپنا توایت کے مطابق چائے اور قہوہ ترک کرنے کو تیار نہیں۔
صوابی میں سخت سردی میں ڈیوٹی پر تعینات الیکشن عملہ اپنے فرائض کے دوران آگ جلا کرسردی کی شدت کم کرتا رہا۔