• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں بہت ساری خوبیاں ہیں لیکن بہتری کے لیے پھر بھی ہر وقت گنجائش موجود رہتی ہے۔ آج میں آپ کو بتاؤں گا کہ پاکستان میں بہت سے آسان کام ہیں اور بہت سے مشکل۔ گوادر پورٹ کے نام پر قوم کو بہلانا آسان جبکہ جائز حقوق دینا مشکل ہے۔ اپوزیشن کے خلاف کیس بنانا آسان اور اپنی جماعت کے بارے میں میرٹ پر کارروائی کرانا مشکل ہے۔ جھوٹ بولنے والے میڈیا کو ذاتی مفادات کیلئے اشتہار دینا آسان مگر سچ بولنے والے میڈیا کو اشتہار دینا مشکل ہے۔ تقریروں میں جی ڈی پی گروتھ بڑھا چڑھا کر بتانا آسان عملاً بڑھانا مشکل ہے۔ ہر موقع پر تعلیمی اداروں کو بند کرانا آسان جبکہ بعض تعلیمی اداروں کو بند کرانا مشکل ہے۔ موسمِ برسات کا پانی محفوظ کرنے کی بجائے سیلاب کی نذر کرنا آسان اور ڈیم بنانا مشکل ہے۔ اقتدار میں آنے سے قبل وعدے کرنا آسان اب اُنہیں پورا کرنا مشکل ہے۔ کووڈ 19کرپشن کی آئی ایم ایف کے کہنے پر رپورٹ جاری کرنا آسان، از خود جاری کرنا مشکل ہے۔ دور درازممالک سے دوستی آسان، ہمسایہ ممالک سے دوستی مشکل ہے۔ آمریت پر تنقید اور بلدیاتی نظام کے خلاف حیلے بہانے کرنا آسان جبکہ بلدیاتی انتخابات کرانا مشکل ہے۔ پاک فوج کے خلاف حیلوں اور بہانوں سے زہر اُگلنا آسان، انڈیا کی بدمعاشی کے خلاف بات کرنا مشکل ہے۔ قرض اتارنے کا نعرہ لگانا آسان جبکہ قرض اتارنا مشکل ہے۔ معاشی استحکام کے لیے بیرونی قرضوں پر انحصار کرنا آسان، لوگوں کو ٹیکس نیٹ ورک میں لانا مشکل ہے۔ عام آمی کا گلا گھونٹ کر ٹیکس لینا آسان ٹیکس چوروں کے خلاف ایکشن لینا مشکل ہے۔ پنجابی، پختون، سندھی، بلوچی، سرائیکی کے نام پر جینا آسان، پاکستانی بن کر جینا مشکل ہے۔ قد آور درخت کاٹنا آسان، نئے درخت لگانا مشکل ہے۔ گاہک کے لیے آئل میں چربی ڈال کر بار بار کھانا پکانا آسان، اپنے گھر میں استعمال کرنا مشکل ہے۔ دن دہاڑے مخالف کو اغوا کرانا آسان، لاپتہ افراد کی تلاش مشکل ہے۔ حکمرانوں کا سرکاری اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کرنا آسان، پی ٹی آئی کی نااہلی کے خلاف آواز اٹھانا مشکل ہے۔ معروف کمپنی کا لیبل لگا کر جعلی پانی فروخت کرنا آسان، اپنی پروڈکٹ تیار کرنا مشکل ہے۔ اشیائے خورونوش میں ملاوٹ آسان، خالص اشیا فروخت کرنا مشکل ہے۔ جھوٹی ایف آئی آر کٹوانا آسان، سچ کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کرانا مشکل ہے۔ چوہدری کو پیسے دے کر انصاف لینا آسان، اسی چوہدری سے حق لینا مشکل ہے۔ عزت بچانے کے لیے اساتذہ کا چوہدری کے بچے کو پاس کرنا آسان، بچے کو محنت کرانا مشکل ہے۔ اسکول ٹیوشن کے لیے ہزاروں روپے فیس دے کر بچوں کو پڑھانا آسان، قرآن پاک کے لیے قاری کو کچھ روپے دینا مشکل ہے۔ میٹرک ہوکر پراپرٹی سے لاکھوں روپے کمانا آسان، ایم اے پاس کا ملازمت لینا مشکل ہے۔پاکستانی اشیاء پر بیرونی ممالک کے اسٹیکر لگانا آسان، میڈ اِن پاکستان فروخت کرنا مشکل ہے۔ ہجوم نما قوم کا ذاتی عدالت لگا کر کسی کو مارنا آسان، حقیقی اسلام کے نام پر انسانیت بچانا مشکل ہے۔ انتہا پسند جماعتوں کا شیلٹر لے کر عام آدمی کو ڈرانا آسان، انتہا پسندوں کے نظریہ کے خلاف آواز بلند کرنا مشکل ہے۔ رشوت دے کر کام کرانا آسان، میرٹ پر کام کرانا مشکل ہے۔ سڑک کے درمیان بغیر ہیلمٹ پہنے موٹر سائیکل چلانا آسان، ٹریفک قوانین کی پاسداری مشکل ہے۔ ریل کار میں چیکر کو پیسے دے کر بغیر ٹکٹ سفر کرنا آسان، ٹکٹ لے کر سفر کرنا مشکل ہے۔ رشوت دے کر پولیس سے کارروائی کرانا آسان، انصاف لینا مشکل ہے۔ پانی والا دودھ لینا آسان، خالص دودھ تلاش کرنا مشکل ہے۔ میڈیکل اسٹور سے دو نمبر میڈیسن لینا آسان، ایک نمبر لینا مشکل ہے۔ ڈاکٹر سے پرائیوٹ کلینک پر عزت لینا آسان، اسی ڈاکٹر سے سرکاری اسپتال میں عزت لینا مشکل ہے۔ پرائیویٹ اداروں کو منافع بخش بنانا آسان، سرکاری اداروں کو منافع بخش بنانا مشکل ہے۔ جیب گرم کرکے کام کرانا آسان، میرٹ پر بروقت کام کرانا مشکل ہے۔ زرعی زمین پر گورئمنٹ سے 20گھر کی اجازت لے کر 200گھر بنانا آسان، میرٹ پر این او سی لینا مشکل ہے۔ مک مکا کرکے گیس، بجلی، پانی کے میٹر کا زیادہ بل نہ آنے کی گارنٹی لینا آسان، جتنا استعمال کیا اتنا بل دینا مشکل ہے۔ الیکشن کے دن سوئے رہنا اور پانچ سال تنقید کرنا آسان، پانچ منٹ میں ووٹ ڈالنا مشکل ہے۔ چینی، گندم، زرعی اجناس کو ملک سے باہر بھیجنا آسان، ملک کے اندر محفوظ بنانا مشکل ہے۔ الماری میں لگے مہنگے شوز خریدنا آسان، سڑک پر پڑی کتابیں خریدنا مشکل ہے۔ ٹیکس چوری کرنا آسان، جتنی آمدن اتنا ٹیکس دینا مشکل ہے۔ ہر ترقی و تحقیق کے عمل حتیٰ کہ پولیو اور کورونا ویکسین پر تنقید کرنا آسان، خود ویکسین بنانا مشکل ہے۔ نالائق رشتہ داروں کو ملازمت دلوانا آسان، ڈگری ہولڈر کو ملازمت دینا مشکل ہے۔ صوبوں کے ساتھ ناانصافی کرنا آسان، جائز مطالبات پورے کرنا مشکل ہے۔ کم بچے خوشحال گھرانہ کی بنیاد رکھنا آسان، جتنی آمدن اتنے بچے پیدا کرنا مشکل ہے۔ گوشت میں پانی جذب کرنا آسان، معیاری گوشت ملنا مشکل ہے۔ زرعی ملک ہونے کے باوجود روٹی کو آئے دن مہنگا کرنا آسان اور مہنگائی پر کنڑول مشکل ہے۔ سرکاری اہل کاروں کے ساتھ مل کر قبضہ کرنا آسان، اپنی زمین پر گھر بنانا مشکل ہے۔ اپنے گھر کا کوڑا دوسرے کے گھر کے سامنے پھینکنا آسان جبکہ ’’کوڑا کوڑے دان میں شہری اطمینان میں‘‘ پر عمل کرنا مشکل ہے۔ ناجائز کام کے لیے فائل کوپہیہ لگا کر کام کرانا آسان، سچ کی بنیاد پر کام کرانا مشکل ہے۔ ناانصافی کے ذریعے ملزم کو مجرم بنانا آسان، جھوٹ کی بنیاد پر گرفتار بے گناہ قیدیوں کو رہائی دلوانا مشکل ہے۔ افسر شاہی کے نام پر قانون توڑنا آسان، افسر ہوتے ہوئے خود قانون پر عمل کرنا مشکل ہے۔ کنال دو کنال کے اسکولوں سے 100فیصد رزلٹ لینا آسان، کئی ایکڑ پر سرکاری اسکولوں سے اچھا رزلٹ لینا مشکل ہے۔ خود سرکاری اسکول کی ملازمت کرنا آسان، سرکاری اسکول میں اپنے بچے پڑھانا مشکل ہے۔ گرم حمام پر ہیپاٹائٹس اے بی سی تقسیم کرنا آسان ’’نیا بلیڈ نئی شیو‘‘ پر عمل مشکل ہے۔ مغرب و یورپ پر تنقید کرنا آسان اور ان کی طرح محنت کرنا مشکل ہے۔

تازہ ترین