مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب بتائیں کتنے سیاستدانوں کو سزا ہوئی، کتنوں سے ریکوری ہوئی اور چینی اور گندم پر ڈاکا کس نے ڈالا ہے۔
ایل این جی ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب بتائیں آپ کو کس نے سیاستدانوں کو بدنام کرنے کا اختیار دیا تھا۔
شاہد خاقان نے کہا کہ کیمرے لگائیں اور بتائیں عدالتوں اور منسٹری میں کیا ہوتا ہے، ایک 22 گریڈ کے افسر سے کہا گیا کہ جھوٹے بیانات دو۔
انہوں نے کہا کہ ہم پوچھیں گے ایل این جی اور فرنس آئل پر ڈاکا کس نے ڈالا، کابینہ میں بیٹھے ڈاکو کہاں سے آئے تھے کون لایا تھا۔
شاہد خاقان کاکہنا تھا کہ حکومت چاہتی ہے یہی چیئرمین نیب رہے اور ان کے تابع ہو۔
نون لیگی رہنما نے سوال کیا کہ آج مہنگائی کیوں ہے، عوام پس کیوں رہے ہیں، حکومتی اہلکاروں کے بیانات آپس میں نہیں ملتے، ملک میں نہ بجلی ہے اور نہ گیس ہے، پس عوام رہے ہیں۔
خیبر پختو نخوا کے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ کے پی میں حکومت اور پولیس تھی، انتخابات میں دو دن پہلے دھاندلی شروع ہوگئی تھی،دھاندلی کے باوجود پھر بھی عوام نے انہیں شکست دی۔
اس سے قبل ایل این جی ریفرنس میں سماعت کے موقع پر احتساب عدالت نے نون لیگی رہنما کو حاضری کے بعد جانے کی اجازت دیدی۔
جج احتساب عدالت نے سماعت میں ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ساتویں نیب گواہ پر وکلاء جرح کریں۔