آج گرین بس سروس کا پہلا دن ہے تاہم سرجانی ٹاؤن عبداللّٰہ چوک اسٹیشن سے پہلی گرین بس سوا گھنٹے کی تاخیر سے روانہ ہوئی، دوسری جانب گرین لائن بس کے کرائے کے معاملے پر ایک شہری مشتعل ہو گیا جس نے شور مچا دیا۔
گرین بس سے ناظم آباد جانے والا شہری کرائے کا سن کر مشتعل ہو گیا جس کا کہنا تھا کہ سرجانی ٹاؤن سے ناظم آباد جانے کے لیے 55 روپے کرایہ مانگ رہے ہیں۔
مشتعل شہری نے کہا کہ اس سے کم میں تو چنگ چی پر کرایہ لگتا ہے، یہ سب مل کر لوٹ رہے ہیں۔
گرین لائن سروس کی بسیں سرجانی ٹرمینل سے نکلنا شروع ہوئیں تاہم پہلا اسٹیشن لوگوں کے لیے تاخیر سے کھولا گیا، اسٹیشن کے باہر شہری بس کے لیے گیٹ کھلنے کے منتظر رہے۔
بزرگ شہری نے شکایت کی کہ کافی دیر سے کھڑے ہیں، بس اسٹیشن کے گیٹ بند ہیں، بس لیٹ آنی تھی تو اطلاع کے لیے کوئی بینر یا نوٹس لگا دیتے۔
سیکیورٹی عملے نے شہریوں کو جواب دیا کہ وفاقی وزیرآئیں گے اس کے بعد اسٹیشن کھولا جائے گا۔
پہلی گرین بس سوا گھنٹے کی تاخیر کے بعد سرجانی ٹاؤن سے مسافروں کو لے کر روانہ ہوئی۔
واضح رہے کہ کراچی کے شہریوں کے لیے گرین لائن بس سرجانی ٹاؤن میں عبداللّٰہ چوک اسٹیشن سے نمائش چورنگی اسٹیشن تک چلائی جائے گی۔
ابتدائی طور پر بس سروس کچھ گھنٹوں کے لیے صبح 8 سے دوپہر 12 بجے تک چلے گی، اس دوران 15 دن آزمائشی طور پر 80 میں سے صرف 25 بسیں 4 گھنٹے کے لیے چلائی جائیں گی۔
ترجمان سندھ انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے مطابق 10 جنوری سے گرین بس آپریشن مکمل طور پر فعال ہو گا اور اس کے اوقاتِ کار میں بھی اضافہ کر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گرین لائن بس منصوبے کا اعلان جولائی 2014ء میں مسلم لیگ نون کی وفاقی حکومت نے کیا تھا اور 26 فروری 2016ء کو اس کے 17 اعشاریہ 8 کلو میٹر طویل سرجانی ٹاؤن تا گرومندر ٹریک کا سنگِ بنیاد رکھا گیا۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کراچی میں رواں ماہ کی 10 تاریخ کو گرین لائن بس منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔
اس منصوبے سے متعلق وزیرِاعظم عمران خان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کراچی گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم منصوبہ 35 اعشاریہ 5 بلین روپے کی خطیر رقم سے مکمل ہوا ہے، گرین لائن بسیں روزانہ 1 لاکھ 35 ہزار مسافروں کو سفر کی سہولت فراہم کریں گی۔