• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی حکومت کی جانب سے منی بجٹ لانے کے بعد 150 اشیاء مہنگی ہوں گی، گاڑیاں، دوائیں، ڈبل روٹی، ریسٹورنٹ کا کھانا مہنگا ہوگا۔

منی بجٹ کے بعد بیکری آئٹم، موبائل فون، بچوں کے دودھ، ڈبے والی دہی، پنیر، مکھن، کریم، دیسی گھی، مٹھائی اور مسالا جات کی قیمتیں بھی بڑھ جائیں گی۔

درآمدی نیوز پرنٹ، اخبارات، جرائد، کاسمیٹکس، کتابیں، سلائی مشین، امپورٹیڈ زندہ جانور اور مرغی پر مزید ٹیکس لگے گا۔

منی بجٹ کے بعد کپاس کے بیج، پولٹری سے متعلق مشینری، اسٹیشنری، سونا، چاندی، کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپ بھی اس منی بجٹ کے بعد مہنگے ہوجائیں گے۔

مِنی بجٹ میں تقریبا ڈیڑھ سو اشیا پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے، موبائل فونز پر ٹیکس 10 سے بڑھا کر 15 فیصد کرکے 7 ارب روپے اضافی حاصل کیے جائیں گے۔

 الیکٹرک کاروں پر ٹیکس 5 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کیا جائے گا۔

تندور پر تیار ہونے والے نان، روٹی اور شیر مال ،مقامی طور پر فروخت ہونے والے چاول، گندم اور آٹے پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔

تازہ ترین