اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل 74 سال کی بلند ترین سطح پر ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر 31 روپے سے زائد ٹیکس لیا جارہا ہے، حکومت پاکستان کو بھی خدانخواستہ قازقستان جیسے حالات سے دوچار کرانا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر کی طرح پنجاب میں بھی کھاد کا بحران سنگین صورت اختیار کر چکا ہے، بددیانت حکومت کے دور میں زرعی ملک غذائی قلت کا شکار ہو چکا ہے۔
حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ کھاد کارخانوں کو گیس فراہمی نہ ہونے سے بھی پیداوار کم ہوئی، کرپٹ حکومت کی سرپرستی میں کھاد کی ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کا بازار گرم ہے۔
مسلم لیگ نون کے رہنما کا کہنا تھا کہ تین ہزار روپے بلیک میں یوریا لینے والا کسان خوش قسمت تصور ہو رہا ہے، حکومتی غفلت سے گندم کی پیداوار 15 سے 20 فیصد متاثر ہو گی، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ بھی کسان پر بجلی بن کر ٹوٹا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تبدیلی کا جھانسا دے کر عوام کی جیبوں پر ڈاکا مارا گیا، یہ حکومت نہیں عذاب ہے، ہنستے بستے پاکستان کو اجاڑ کر رکھ دیا ہے۔