• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کردی گئی


آئی جی پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کردی جس کے مطابق لاہور دھماکا پلانٹڈ ڈیوائس سے کیا گیا۔

ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے میں ڈیڑھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا، دھماکے میں ایک عمارت اور 8 موٹرسائیکلوں کو نقصان پہنچا۔

 ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے میں 29 افراد زخمی اور 2 جاں بحق ہوئے، جاں بحق افراد میں رمضان اورابصار شامل ہیں۔

 ابتدائی رپورٹ کے مطابق  دھماکا ایک بج کر 40منٹ پر ہوا، 1بجکر 44منٹ پر نامعلوم شخص کی کال آئی، کال میں بتایا گیا نیو انار کلی میں دھماکا ہوا۔

 ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اطلاع ملتے ہی لاہور پولیس سمیت انتظامیہ فوری پہنچی، پولیس، فارنزک ایجنسیاں اور دیگر تحققیاتی ادارے جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔

 ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارودی مواد کی تنصیب سے متعلق سی سی ٹی وی کیمروں سے مدد لی جارہی ہے، بعض مشکوک افراد کو گرفتار کیا گیا جن سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

واضح رہے کہ لاہور کے معروف لوہاری گیٹ کے علاقے میں دکانوں کے قریب زور دار بم دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

کمشنر لاہور نے بم دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔

پولیس کے مطابق سلنڈر پھٹنے سے قریب کھڑی موٹرسائیکلیں جل گئیں۔

زوردار دھماکے کے نتیجے میں متعدد عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے جبکہ قریب موجود بینک کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

دھماکا ہوتے ہی جائے دھماکا پر پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ، ریسکیو ادارے اور فائر بریگیڈ کا عملہ فوری پہنچ گیا۔

قومی خبریں سے مزید