• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیصل آباد زیادتی واقعہ، پولیس کا کردار مشکوک ہوگیا


فیصل آباد میں سڑک پر گاڑی روک کر خاتون سے مبینہ زیادتی کے واقعے میں پولیس کا کردار مشکوک ہو گیا۔

فیصل آباد کی تھانہ سٹی پولیس نے ایف آئی آر میں پہلے زیادتی کی دفعات شامل نہیں کیں ، بعد میں کہا کہ موبائل ڈیٹا سے خاتون کی لوکیشن ٹریس نہیں ہوئی تھی اس لیے یہ دفعات مقدمے میں شامل نہیں کی تھیں ۔

متاثرہ خاتون نے کہا کہ وہ تھانہ سٹی کے ایس ایچ او کی منت کرتی رہیں لیکن وہ انہیں جھوٹا قرار دے کر مقدمہ درج کرنے سے انکار کرتے رہے۔

پولیس کا بھانڈا چار ماہ بعد پھوٹا جب ڈکیت دوسرے کیس میں دوسرے تھانے میں پکڑے گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان نے ابھی زيادتی کا اعتراف نہیں کیا، آر پی او نے واقعے کا نوٹس لے کر اعلی سطح تحقیقاتی کمیٹی بنادی۔

خیال رہے کہ فیصل آباد کے علاقے تاندلیانوالہ میں ڈکیتی کے دروان اغواء اور خاتون سے مبینہ زیادتی کی ایس ایس پی انوسٹیگیشن کی سربراہی میں ٹیم نے ابتدائی انکوائری مکمل کر لی۔

ذرائع پولیس  کا کہنا ہے کہ مقدمے درج کرنے میں تاخیر کے حوالے مؤقف درست قرار دیا گیا ہے، زیادتی کے حوالے سے خاتون کے بیان میں تضاد ہے۔

ذرائع پولیس کے مطابق خاتون نے زیادتی کے حوالے پولیس کے سامنے انکار کیا ہے، متاثرہ خاتون نے کمیٹی کے سامنے بیان دیا کہ مجھے جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا۔

ابتدائی تحقیقات رپورٹ کے مطابق خاتون کو فیملی سمیت حویلی میں رکھنے کی واقعہ کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے ،سابق ایس ایچ او نے مقدمہ تاخیر سے درج کیا اور متاثرین سے ناروا رویہ اختیار کیا۔

قومی خبریں سے مزید