• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپین: ساحل سے غیر قانونی تارکین کی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری

اسپین کے ساحل پر غیر قانونی تارکین کی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ امدادی کاموں میں تیزی آ گئی ہے
اسپین کے ساحل پر غیر قانونی تارکین کی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ امدادی کاموں میں تیزی آ گئی ہے

اسپین کے ساحل پر غیر قانونی تارکین کی لاشیں ملنے کے بعد امدادی کاموں میں تیزی آ گئی ہے۔

اسپین کے علاقے ’مالا گاہ‘ کے ساحل پر گزشتہ 1 ہفتے سے لاشیں پہنچنے کا سلسلہ جاری ہے۔

حکام کے مطابق 4 لاشیں ساحل پر پہنچی ہیں، جو بظاہر بدنصیب تارکین کی لگتی ہیں، جنہوں نے یورپ آنے کی خواہش میں سمندر میں جانیں گنوا دیں۔

حکام کے مطابق جو لاشیں ملی ہیں، ان میں سے ایک خاتون کی ہے اور یہ سب غیر قانونی طریقے سے یورپ پہنچنے کی کوشش میں لقمۂ اجل بنے ہیں۔

دوسری طرف اٹلی آنے کی کوشش میں کچھ ایشیائی تارکین ٹھٹھر کر ہلاک ہوئے ہیں۔

سخت سردی اور خراب موسم کے دوران یورپ آنے کی کوشش ایشیائی تارکین کو مہنگی پڑ گئی اور سمندر میں ہی ٹھٹھر کر وہ دم توڑنے لگے۔

مختلف یورپی ممالک کے ساحلوں پر گزشتہ کچھ دنوں سے لاشیں پہنچنا شروع ہوئی ہیں، جس کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کشتیوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر اٹلی کی طرف آنے والے تارکین بحیرۂ روم میں ان دنوں جاری سخت سردی اور خراب موسم کی لپیٹ میں آ گئے، جہاں کم ازکم 7 تارکین ٹھٹھر کر ہلاک ہو گئے جو بنگلا دیشی شہری ہیں۔

اطالوی حکام کے مطابق یہ تارکین لمپاڈسیا جزیرے کے قریب کشتی میں پہنچے تھے۔

ساحلی سیکیورٹی نمائندوں کی نظر میں آنے کے بعد امدادی کارروائیاں شروع کی گئیں، جس میں ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیے گئے۔

7 تارکین کی پہلے ہی موت واقع ہو چکی تھی، جبکہ 280 کے قریب تارکین کو لمپاڈسیا پہنچا دیا گیا ہے۔

یہ کشتی 3 روز قبل لیبیا سے چلی تھی اور منگل کو اٹلی کے جزیرے کے قریب پہنچی، کشتی پر زیادہ تر بنگلا دیشی اور مصری سوار تھے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید