سینیٹ نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور کر لیا، بل کے حق میں 43 اور مخالفت میں 42 ووٹ آئے۔
اے این پی کے عمر فاروق کانسی بل کی منظوری کے وقت ایوان سے نکل گئے، اپوزیشن کے دلاور خان نے حکومت کو ووٹ دیا، پی ٹی آئی کی ڈاکٹر زرقہ طبیعت خرابی کے باعث ایوان میں آکسیجن سلینڈر کےساتھ آئیں۔
بل کی منظوری پر ایوان میں اپوزیشن کے نعرے، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
وزیر منصوبہ بندی اسدعمرنے ایوان بالا میں تحریک انصاف کے اراکین کو مبارکباد دی اور کہاکہ قومی مفاد کی نگہبانی کے علاوہ پاکستان میں سیاست کا دوسرا کوئی راستہ اب باقی نہیں۔
وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ سیاسی مداخلت کے متعارف کردہ کلچر نے ریاستی و حکومتی اداروں کی قوت کو تباہ کیا، ایوانِ بالاکی آج کی کارروائی کے بعد حزب مخالف ’’ان ہاؤس‘‘اور ’’آؤٹ ڈور‘‘ شرارتیں ترک کرے۔
اس سے قبل وزیرخزانہ شوکت ترین کے ایوان میں آنے پر حکومتی ارکان نے ڈیسک بجا ئے۔