ایکشن سے بھرپور پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) سیون کا آغاز ہوگیا ہے، ایونٹ کے ابتدائی میچ میں ملتان سلطانز نے کراچی کنگز جبکہ دوسرے میچ میں پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست سے دوچار کردیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ کرکٹ میں آئے دن کئی ریکارڈز بنتے ہیں تو کئی ٹوٹتے ہیں بلکہ ریکارڈز تو بنتے ہی ٹوٹنے کیلئے ہیں۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل کے اب تک کھیلے گئے ایڈیشن کے میچز پر ایک نظر ڈالی جائے تو اعداد شمار یہ بتاتے ہیں کہ سب سے بڑا ٹوٹل بنانے کا اعزاز بھی دو مرتبہ پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کرنے والی ٹیم اسلام آباد یونائٹیڈ کے پاس ہے۔
پی ایس ایل کی تاریخ کے پانچ بڑے ٹوٹل
پاکستان سپر لیگ کے پانچ بڑے ٹوٹل پر نظر ڈالتے ہیں کہ وہ کونسی ٹیمیں ہیں جنہوں نے پی ایس ایل کی تاریخ کے سب سے بڑے ٹوٹل بنائے ہیں۔
پی ایس ایل کی تاریخ میں سب سے بڑا ٹوٹل گزشتہ سال ابوظبی میں کھیلے گئے اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے میچ میں بنا تھا، جس میں اسلام آباد نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 247 رنز بنائے تھے۔
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پاکستان سپر لیگ کا سب سے بڑا ٹوٹل بنانے کا اعزاز اسلام آباد یونائیٹڈ کے پاس ہے، اور پی ایس ایل کا دوسرا بڑا ٹوٹل بھی اسلام آباد نے ہی بنایا ہے۔
9 مارچ 2019 کو کراچی میں کھیلے گئے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ پی ایس ایل کی تاریخ کا دوسرا بڑا ٹوٹل بنانے میں کامیاب ہوئی تھی، اس میچ میں اسلام آباد نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 3 وکٹوں کے نقصان پر 238 رنز بنائے تھے۔
پاکستان سپر لیگ کا تیسرا بڑا ٹوٹل بنانے کا اعزاز چار مرتبہ ایونٹ کے فائنل میں رسائی حاصل کرنے والی پشاور زلمی کے پاس ہے، انہوں نے اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے دیئے گئے 248 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 232 رنز بنائے تھے جو پی ایس ایل کی تاریخ کا تیسرا بڑا ٹوٹل ہے۔
اعداد و شمار یہ بھی بتاتے ہیں کہ پی ایس ایل کا چوتھا بڑا ٹوٹل بھی لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں پہلی مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کرنے والی پشاور زلمی نے ہی بنایا ہے، 15مارچ 2019 کو کراچی میں کھیلے گئے میچ میں زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 5 وکٹوں کے نقصان پر 214 رنز بنائے تھے، جو پاکستان سپر لیگ کا چوتھا سب سے بڑا ٹوٹل ہے۔
پی ایس ایل کا پانچواں بڑا ٹوٹل بنانے کا اعزاز لیگ میں اب تک کوئی ٹائٹل نہیں جیتنے والی لاہور قلندرز کے پاس ہے، جنہوں نے 3 مارچ 2020 کو لاہور میں کھیلے گئے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 209 رنز بنائے تھے۔