وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ چین نے انسانی تاریخ میں 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا ہے، یہ ضرورت کے وقت ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے، وفد کے ہمراہ آئندہ ہفتے چین کے دورے کا منتظر ہوں۔
چینی میڈیا کو خصوصی انٹر ویو کے دوران وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے 70 سال پرانے قریبی دوستی کے تعلقات ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ مضبوط ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور کے پی کے علاقوں میں اسکیئنگ کے لیے بہترین جگہیں ہیں، پاکستان نے صحیح معنوں میں اس پر توجہ نہیں دی، ہم نے گلگت بلتستان میں اس کھیل پر خصوصی توجہ اور اسے ترقی دینا ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بیجنگ اولمپکس اس لحاظ سے بھی اہم ہیں کہ کورونا وائرس کی وباء کے پس منظر میں ہو رہے ہیں، چین میں سرمائی اولمپکس کا انعقاد بھی قابلِ ستائش ہے، خواہش ہے کہ چین کے کھلاڑیوں کو کرکٹ سکھائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سی پیک نے بھی پاکستان اور چین کو قریب کیا ہے، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں زراعت اور صنعت پر توجہ دی جائے گی۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ بد قسمتی سے ماضی میں پاکستانی معیشت پر خاص توجہ نہیں دی گئی، ہم اس پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔
پڑوسی ملک افغانستان کی جانب توجہ دلاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 40 سال بعد افغانستان میں امن کا موقع ملا ہے، عالمی برادری کو افغانستان کی صورتِ حال کو سمجھنا چاہیے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق مغرب میں بہت زیادہ بات نہیں کی جاتی، ایک خاص خاموشی ہے، ایک طرح سے کشمیر پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کی گئی۔
چینی میڈیا سے گفتگو میں وزیرِ اعظم عمران خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے انسانی حقوق کی بد ترین پامالی کی ہے، وہاں 90 لاکھ افراد بد ترین حالات میں کھلی جیل میں رہ رہے ہیں۔