پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ورکنگ ریلیشن بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں نے اختلافات بھلا کر آگے چلنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی پی نے تجویز دی ہے کہ لانگ مارچ پر پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم ایک ساتھ اسلام آباد میں داخل ہوں، جس پر ن لیگ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تجویز پی ڈی ایم کے سامنے رکھی جائے گی۔
پیپلز پارٹی نے تجویز دی کہ عدم اعتماد کی صورت میں دونوں پارٹیوں کو متفقہ لائحہ عمل اپنانا چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کے صاحبزادے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری مسلم لیگ (ن) کے صدر، قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف سے ملنے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر پہنچے۔
شہباز شریف نے اپنے صاحبزادے حمزہ شہباز، بھتیجی مریم نواز اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ رہائش گاہ پر آصف زرداری اور بلاول بھٹو کا خیر مقدم کیا۔
استقبال کے وقت سب نے کورونا ایس او پیز کا مکمل خیال رکھا، آصف زرداری اور شہباز شریف نے کہنی کے ساتھ کہنی ملائی جبکہ بلاول بھٹو اور حمزہ شہباز نے ایک دوسرے کے ساتھ مکے ملائے۔
آصف زرداری نے سینے پر ہاتھ رکھ کر سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو جھک کر سلام کیا۔
ملاقات کے دوران مریم نواز کے سوا سب نے ماسک پہنا ہوا تھا۔
بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری کی (ن) لیگ کی قیادت سے ملاقات کے دوران خواجہ سعد رفیق کے ساتھ ساتھ مریم اورنگ زیب بھی موجود تھیں۔
ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کی قیادت نے ملکی سیاسی صورتِ حال، حکومت مخالف مارچ اور آئندہ کی حکمتِ عملی پر تبادلۂ خیال کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں حکومت کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔