بھارتی لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر کے ڈاکٹر نے گلوکارہ کے آخری لمحات کے بارے میں بتایا ہے کہ ان کے چہرے پر مسکراہٹ تھی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر پریت، جہاں کل لتا منگیشکر کا انتقال ہوا، اُنہوں نے آنجہانی لیجنڈری گلوکارہ کے بارے میں بتایا کہ کس طرح اپنے آخری لمحات میں بھی ان کے چہرے پر مسکراہٹ تھی۔
ڈاکٹر صمدانی جو گزشتہ تین برس سے لتا منگیشکر کا علاج کر رہے تھے، اُنہوں نے کہا کہ جب بھی لتا جی کی طبیعت خراب ہوتی تو میں ان کا علاج کرتا لیکن اس بار ان کی حالت روز بروز بگڑتی جا رہی تھی، اگرچہ ہم نے اپنی کوششیں جاری رکھیں لیکن ہم اُنہیں بچا نہیں سکے۔‘
لتا جی کے آخری لمحات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر پریت نے کہا کہ ’میں ان کی مسکراہٹ کو زندگی بھر یاد رکھوں گا، اپنے آخری لمحات میں بھی ان کے چہرے پر مسکراہٹ تھی، پچھلے کچھ سالوں سے ان کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی، اس لیے وہ کسی سے زیادہ ملنے کے قابل نہیں تھیں۔‘
ڈاکٹر پیت نے مزید کہا کہ ’لتا دیدی بہت کم بات کرتی تھیں اور زیادہ نہیں بولتی تھیں۔ تاہم، خدا نے ان کے لیے کچھ الگ منصوبہ بنایا تھا اور وہ ہمیشہ کے لیے ہم سب کو چھوڑ کر چلی گئیں۔‘
واضح رہے کہ فنِ گلوکاری کے ذریعے بھارتی فلم نگری پر طویل عرصے راج کرنے والی بھارتی لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر گزشتہ روز انتقال کر گئیں۔
92 سالہ لتا منگیشکر گزشتہ ماہ کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد سے ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں زیرِ علاج تھیں۔