وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
وفاقی وزیر اسد عمر اور معاون خصوصی خالد منصور نے دورۂ چین اور منصوبوں پر بریفنگ دی۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان ترقی کی منازل طے کررہا ہے، اپوزیشن سیاست میں لگی ہے، اچھا ہوا کہ سارے چور اکٹھے ہورہے ہیں، پہلے ہی کہا تھا ان کا احتساب ہوگا تو یہ سب اکٹھے ہوجائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ شہباز شریف کو مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں 4 ارب روپے کے ڈپازٹ کا یاد کروائیں، شہباز شریف سے جواب لیں کہ یہ پیسے کہاں سے آئے؟
عمران خان نے کہا کہ سی پیک پر 7 سے بڑھ کر 11 ورکنگ گروپ بن چکے ہیں، اپوزیشن کہتی ہے حکومت کچھ نہیں کرسکی، اپوزیشن اعداد و شمار کے بغیر ہوا میں باتیں کررہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا پاکستان کی معاشی ترقی کو مان رہی ہے، عالمی جریدوں میں پاکستان کی معاشی ترقی کے متعلق مضامین شائع ہوئے، چین پاکستان کے ساتھ مکمل طور پر کھڑا ہے، اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، پاکستان کےصنعتی شعبے اور زراعت کے فروغ میں چین مدد فراہم کرے گا۔
عمران خان نے کہا کہ چین اسٹریٹجک پارٹنر کی حیثیت سے پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، ہم مقامی طور پر چوروں لٹیروں کی سیاست میں پھنسے ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر خود کو منوارہا ہے، پذیرائی مل رہی ہے، روسی صدر کی دعوت پر روس کا دورہ کروں گا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ن لیگ نے 5 سال میں نیشنل گرڈ میں 3 ہزار 340 میگاواٹ بجلی شامل کی، پی ٹی آئی حکومت نے اب تک 5 ہزار 864 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی۔
اسد عمر نے کہا کہ ن لیگ نے اپنے دور حکومت میں بجلی کی کوئی ٹرانسمیشن لائن نہیں بچھائی، موجودہ حکومت نے 880 کلو میٹر کی ٹرانسمیشن لائن بچھائی ہے، اقتصادی زونز میں 28 صنعتی زونز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ترجمانوں کو دورہ چین پر زیادہ سے زیادہ بات کرنے کی ہدایت کی۔