• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسد عمر بھی انتہا پسندوں کے سامنے نعرہ تکبیر بلند کرنے والی لڑکی کے معترف

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و این سی او سی کے سربراہ اسد عمر بھی کرناٹک میں کالج جاتے ہوئے انتہا پسندوں کے  سامنے ڈٹ کر کھڑے ہونے والی بہادر لڑکی مسکان کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔

انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر مسکان کی تعریف میں ایک بیان جاری کیا۔

وفاقی وزیر نے لکھا کہ ’سلام اس بچی کی بہادری پر ،بھارت کے حالات دیکھ کر قائد اعظم، ان کے ساتھیوں اور اپنے بزرگوں کی قدر میں اور اضافہ ہوجاتا ہے ،جنہوں نے ہمیں آزادی میں زندگی گزارنے کے لئے قربانی دی۔‘

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور بھارت کے سوشل میڈیا پر ایک نہتی لڑکی کے انتہا پسندوں کے سامنے ’اللہ اکبر‘ کے نعرے کی ویڈیو تیزی سے گردش کررہی ہے۔

ایک نہتی باحجاب طالبہ مسکان کی وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ درجنوں جنونی ہندو طلبا کے ہراساں کرنے پر ڈرنے کے بجائے مسکان نعرہ تکبیر بلند کرتی ہیں۔

مسکان کی بہادری پرجمعیت علماء ہند کے سربراہ مولانا محمود مدنی نے 5 لاکھ بھارتی روپے انعام کا اعلان کیا۔

انتہا پسند ہندوؤں کا بہادری سے سامنا کرتی دکھائی دینے والی نہتی مسلم طالبہ مسکان ریاست کرناٹک کے علاقے مانڈیا کی پری یونیورسٹی کالج کی طالبہ ہے۔

دوسری جانب نوبیل انعام یافتہ پاکستانی خاتون ملالہ یوسفزئی نے بھی باحجاب طالبات کے اسکول میں داخلے پر عائد پابندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حجاب والی لڑکیوں کو اسکول میں داخل ہونے سے روکنا خوفناک ہے۔

قومی خبریں سے مزید