بھارتی ریاست کرناٹک میں عدالت کی جانب سے مسلمان طالبات کو حجاب کے حق میں فوری ریلیف نہیں مل سکا، کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب سے متعلق مقدمے کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔
عدالت نے فوری طور پر ریاست کے تمام کالجز کھولنے کا حکم دے دیا۔
ریاستی حکومت نے بڑھتی کشیدگی کے پیشِ نظر کالجز تین دن کے لیے بند کیے تھے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ جب تک مقدمہ زیر سماعت ہے، تب تک کسی کو مذہبی لباس پہن کر کالج آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ 12 فیصد مسلم آبادی والی ریاست کرناٹک میں انتہا پسند بی جے پی کی حکومت ہے، جس نے 5 فروری کو ہدایت نامہ جاری کیا تھا کہ تمام اسکول انتظامیہ کی جانب سے طے کیے گئے ڈریس کوڈ پر عمل کریں گے۔
جس کے بعد ریاست کے کچھ اسکولوں نے باحجاب طالبات کو داخلے سے روک دیا تھا۔
اسکولوں میں باحجاب طالبات کے روکے جانے کے اس اقدام کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا، اپوزیشن جماعتیں اور ناقدین وفاقی اور ریاستی سطح پر بی جے پی حکومت پر مذہبی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے اور تشدد کو بھڑکانے کا الزام لگارہے ہیں۔