• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راوی ریور فرنٹ پر شہری ترقی کا خیال سب سے پہلے 1947میں تجویز کیا گیاتھا۔2013میں حکومت پنجاب نے اس منصوبے پر غور شروع کیا،جو ابتدائی طور پر44,000ایکٹررقبے پر محیط تھا۔ 2014میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے اس منصوبے کی فزیبلٹی کے لیے سنگاپور کی آرکیٹیکچرل فرم مین ہارڈٹ گروپ کی خدمات حاصل کیں۔ یہ جگہ شاہدرہ کے اوپر کے حصے سے شروع ہو کر ہیڈ بلوکی تک جاتی ہے۔ اس منصوبے کا افتتاح 7اگست 2020کو وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کیا، دسمبر 2020میں تعمیر کا آغاز ہوا۔

5ٹریلین پاکستان روپے کے اس منصوبے کا مقصد دریائے راوی کو بحال کرنا اور ترقی دینا ہے جس سے ملحقہ زمین پر تقریباً 35ملین باشندوں کیلئے اعلیٰ معیار کی شہری ترقی ہوگی۔ اس کا 70فیصدرقبہ 2کروڑ درخت لگانے کیلئے مختص کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں ایک جھیل، ایک شہری جنگل، تین بیراج اور چھ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس بنائے جائیںگے۔ ضرورت پڑنے پر اَپر چناب کینال کو ترقی کیلئے پانی فراہم کرنے کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ ماسڑ پلان کے باعث دریائے راوی کے کنارے ایک جدید شہر کی تعمیر کرنا ہے، جو شمال اور مغربی اطراف میں لاہور کی سرحد سے متصل ہے جس میں 1.4ملین رہائشی یونٹس کے ساتھ گرین بیلٹس اور بورڈ واک شامل ہیں۔

اس وقت زیرِزمین پانی کی سطح کم ہونے کے علاوہ دریائے راوی کو بھی آلودگی کے مسائل کا سامنا ہے۔ واٹر اینڈسینی ٹیشن ایجنسی (واسا) لاہور اپنے بارہ ڈسپوزل اسٹیشنزکے ذریعے پورے شہر کا گندا پانی براہ راست دریائے راوی میں چھوڑتا ہے۔بغیر کسی ٹریٹمنٹ کے دریائے راوی میں گندے پانی کا بڑی مقدار میں شامل ہونا ماحولیاتی نظام خصوصاً زیر زمین پانی کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق دریا میں آلودگی کا بڑھتا ہوا رجحان مزید خطرناک ہوسکتا ہے اور آنے والے دنوں میں زیر زمین پانی کو مزید آلودہ بلکہ زہریلا کرسکتا ہے جو لاہور شہر کیلئے پینے کے پانی کا ممکنہ ذریعہ ہے۔ شہر کی بے لگام توسیع اور دریائے راوی میں پانی سے متعلق مسائل کے پیش نظرہی حکومت پنجاب نے دریائے راوی کے دونوں کناروں پر راوی ریورفرنٹ اربن ڈویلپمنٹ کا منصوبہ بنایا ہے ۔

عمران خان کے وژن کے مطابق راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبے کا کا م تیزی سے جاری ہے۔راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبے کے پہلے فیز ’’سفائروے‘‘ کی ٹینڈرنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔ ’’سفائروے ـ‘‘دو ہزار ایکٹرپر مشتمل ہوگا۔ تین ہزار ایکٹر پر بیراج اور دیگر سہولتیںمہیا کی جائیں گی۔راوی اربن منصوبے سے نہ صرف عالمی سطح کی بہترین رہائشی سہولتیں میسر آئیں گی بلکہ اس سے مستقبل کیلئے دریائے راوی کا پانی بھی محفوظ کر لیا جائے گا۔ یہ عالمی سطح پر پاکستان کا ایسا پہلا منصوبہ ہے جو جدید سہولتوں سے آراستہ ہوگا۔ منصوبہ 46کلومیٹر طویل ہوگاجسے 15سال میں مکمل کرنے کی پلاننگ ہے۔ منصوبے کے پہلے مرحلے میں پانچ ہزار ایکٹر اراضی ایکوائر کی جارہی ہے۔ راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبہ نہ صرف لاہور اور پنجاب بلکہ پورے ملک کیلئے سودمندثابت ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دریائے راوی پر کوئی ہائوسنگ سوسائٹی نہیں، نیا شہر بن رہا ہےاور اسلام آباد کے بعدیہ دوسرا شہر ہو گا جو پلاننگ کے تحت بنے گا۔راوی اربن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ 20 ارب ڈالر کا منصوبہ ہے، اس سے لوگوں کو نوکریاں ملیں گی۔ دریائے راوی ختم ہوتا جا رہا ہے، منصوبے سے راوی کو محفوظ بنایا جائے گا، ہماری آبادی بڑھ رہی ہے،نئے شہروں کی ضرورت ہے۔راوی سٹی کے ساتھ 2کروڑ درخت لگائیںگے۔ لاہورکے قریب شہر بسانے کا مقصد یہ ہے کہ لاہور شہرپھیلتا جا رہا ہے جس کے باعث زیر زمین پانی کی سطح مزید نیچے جارہی ہے۔ ملک کی ترقی اور عوام کی بہتری کیلئے اس طرح کے منصوبے بنائے جانے چاہئیں تاکہ اہالیانِ وطن کو بھی جدید ترین ممالک جیسی سہولتیں میسر آئیں۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین