کولمبو(جنگ نیوز)سری لنکا دیوالیے کے دہانے پر پہنچ گیا،پیٹرول بل کی ادائیگیوں کے پیسے بھی نہ رہے، چینی ’قرض کے پھندے‘ـ‘ کا سامنا کرنے والےملک کی بھارت کیساتھ قربتیں بڑھنے لگیں۔ غیرملکی میڈیاکےمطابق کولمبو کی جانب سے 4.5ارب ڈالرز کے چینی قرضوں کی واپسی میں ناکامی کے باعث سری لنکا بھارت کے قریب تر ہو رہا ہے،سری لنکا کی کریڈٹ ریٹنگ کو Fitch Ratings اور Moody’s Investors Service نے نئے فنڈز( جو قرض کے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے ضروریہیں) کے حصول میں تاخیر کی وجہ سے نیچے کر دیا ہے، ملک دیوالیے کے دہانے پرپہنچ گیا ہے۔17جنوری کو سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے نے دورے پر آئے چینی وزیر خارجہ وانگ یی کو بتایا کہ’’یہ ملک کے لیے ایک بہت بڑی راحت ہو گی اگر قرضوں کی ادائیگیوں پر نظر ثانی کی جائے تاکہ معاشی بحران کے حل کے لیے توجہ دی جا سکے۔تاہم، چین نے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن کےذریعے اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا یقیناً جلد از جلد عارضی مشکلات پر قابو پالے گا، گزشتہ چند ہفتوں سےسری لنکا اپنے ایندھن کے درآمدی بلوں کی ادائیگیوں کے لئے کوشاں ہے،حال ہی میں، سری لنکا کے وزیر خارجہ جی ایل پیرس کے 6سے 8فروری کو بھارت کےسرکاری دورے کے بعدبھارت نے سری لنکا کو 2.4ارب ڈالرز کی مالی امداد بھی فراہم کی ہے،جی ایل پیرس نے کہا کہ کولمبو نئی دہلی کے ساتھ خصوصی تعلقات کے لیے پرعزم ہے۔