• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
یوکرینی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری تصاویر/ بشکریہ سی این این
یوکرینی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری تصاویر/ بشکریہ سی این این

یوکرین کے دارالحکومت کیف کے گلی کوچوں میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے۔

روس کا یوکرینی فوج کے 821 ٹھکانے تباہ کرنے کا دعویٰ

روسی وزارتِ دفاع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نے یوکرینی فوج کے 821 ٹھکانے تباہ کر دیے ہیں۔

روسی وزارتِ دفاع کا یہ بھی کہنا ہے کہ تباہ کیے گئے اہداف میں 14 ملٹری ایئر بیس اور 48 ریڈار شامل ہیں۔

یوکرینی شہر لوویو کے میئر کا کہنا ہے کہ یوکرینی فوج نے لوویو ریجن میں روسی فوج کا حملہ پسپا کر دیا۔

انہوں نے بتایا کہ لوویو میں روسی فوجی یوکرینی فوج سے جھڑپوں کے بعد پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

کیف کے جنوب مغربی علاقے پر میزائل حملہ

ادھر روسی فوج کی جانب سے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے جنوب مغربی علاقے کو 2 میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

کیف کی انتظامیہ کے مطابق ان میزائلوں میں سے 1 میزائل رہائشی عمارت پر گرا جبکہ دوسرا میزائل زولیانی ہوائی اڈے کے قریبی علاقے میں گرا ہے۔

یوکرینی وزارتِ داخلہ کے ترجمان کے مطابق کیف پر ہونے والے ان 2 میزائل حملوں کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

کیف پاور پلانٹ کا کنٹرول اب بھی یوکرین کے پاس

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کیف ہائیڈرو پاور پلانٹ کا کنٹرول اب بھی یوکرینی فوج کے پاس ہے۔

اس سے قبل کیف کے علاقے ٹروئیشچینا میں واقع پاور اسٹیشن پر روس نے 24 گھنٹوں کے دوران دوسرا حملہ کیا تھا۔

یوکرینی فوج کی جانب سے پاور اسٹیشن پر کیا گیا یہ روسی حملہ پسپا کرنے کا دعویٰ بھی سامنے آیا تھا۔

یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کیف میں صدارتی دفتر کے باہر عوام اور فوج کا حوصلہ بلند کرنے کے لیے موجود ہیں
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کیف میں صدارتی دفتر کے باہر عوام اور فوج کا حوصلہ بلند کرنے کے لیے موجود ہیں

ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے: یوکرینی صدر

دوسری جانب غیر ملکی خبر ایجنسی نے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کی کیف میں صدارتی دفتر کے سامنے بنائی گئی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

روس آج رات کیف پر قبضے کی کوشش کریگا

اس سے قبل یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کا بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ روسی فوج آج رات کیف پر قبضے کی کوشش کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ دارالحکومت کیف کو نہیں کھو سکتے، آزادی کے لیے آخری وقت تک لڑیں گے۔

روس کی جانب سے یوکرین پر مسلط کی گئی جنگ دارالحکومت کیف کے گلی کوچوں میں پہنچ چکی ہے
روس کی جانب سے یوکرین پر مسلط کی گئی جنگ دارالحکومت کیف کے گلی کوچوں میں پہنچ چکی ہے

کیف کی گلیوں میں جنگ جاری

برطانوی میڈیا کے مطابق کیف انتظامیہ نے بتایا ہے کہ شہر کی گلیوں میں روسی افواج کے ساتھ جنگ جاری ہے۔

یوکرین کی حکومت کی جانب سے دارالحکومت کیف کے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مرکز میں گورنمنٹ کوارٹرز کے قریب سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔

یوکرینی ملٹری کمانڈ کے مطابق یوکرین کے شہروں سومی، پولتاوا، ماریوپول کے قریبی علاقوں پر روسی فوج کی جانب سے فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

یوکرین کے صدارتی دفتر کے مشیر کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ یوکرین کے شہروں خیر سون، میکو لیف اور اڈیسہ کے قریب لڑائی جاری ہے، جبکہ دارالحکومت کیف کے وسطی علاقے میں شیلنگ بھی جاری ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق کیف کے مرکز سے کچھ دور سے توپوں کے گرجنے کی آوازیں واضح طور پر سنائی دی ہیں۔

کیف کے چڑیا گھر اور شلیاؤکا کے علاقے میں 50 سے زائد دھماکوں اور گولہ باری کی اطلاعات ملی ہیں۔

روس کی جانب سے جنگ مسلط کیے جانے کی دوسری شب بھی یوکرین دھماکوں سے گونجتا رہا۔

یوکرینی فوج نے دارالحکومت کیف کی مرکزی ایونیو پر روسی حملے کو پسپا کر دیا۔

یوکرینی وزارتِ دفاع کی جانب سے روس کے 80 ٹینک، 17 ہیلی کاپٹرز اور 516 بکتر بند گاڑیاں تباہ کرنے کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔

دوسری جانب یوکرین پر جنگ مسلط کرنے پر امریکا، کینیڈا اور یورپی یونین نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف پر مختلف پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ برطانیہ نے ان دونوں کے اثاثے منجمد کر دیئے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید