لندن (مرتضیٰ علی شاہ) جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اتوار کی رات پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے لندن کے پارک لین میں واقع فلیٹ میں طویل ملاقات کی۔ ملاقات اتوار کو رات گئے شروع ہوئی اور پیر کی صبح تک3گھنٹے سے زیادہ دیر تک جاری رہنے والی دوبدو ملاقات کے دوران اطلاعات کے مطابق پاکستان کی موجودہ دھماکہ خیز سیاسی صورت حال اور پاناما لیکس کے بارے میں بات چیت کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن نے ملاقات کے دوران آصف زرداری کو نواز شریف کی حمایت کیلئے قائل کرنے کی کوشش کی اور ان سے کہا کہ وہ نواز شریف سے ملاقات کے دوران ان سے کھلے ذہن کے ساتھ اپنی شکایات اور تحفظات پر بات کریں۔ اطلاعات کے مطابق آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمٰن پر یہ واضح کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جمہوریت کے خلاف کسی سازش کا حصہ نہیں بنے گی اور نہ ہی اقتدار کیلئے شارٹ کٹ کے خواہش مندوں کو مضبوط کرے گی۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان اس ملاقات کو انتہائی خفیہ رکھنے کی کوشش کی گئی اور اس بات کے تمام تر انتظامات کئے گئے تھے کہ میڈیا کو ملاقات کے دوران ہونے والی بات چیت کی سن گن بھی نہ مل سکے۔ جے یو آئی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمٰن لندن میں قیام کے دوران جمعیت علمائے ہند کی 100سالہ سالگرہ کے حوالے سے ترتیب دی گئی 3تقریبات میں شرکت کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ ہم نے ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے جو کہ ہمارے لئے بہت بڑی بات ہے۔ انھوں نے بتایا کہ مولانا لندن میں قیام کے دوران اپنے دیگر ساتھیوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ پیپلز پارٹی کے ایک ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملاقات کا اہتمام مولانا فضل الرحمٰن اور آصف زرداری کے مشترکہ دوستوں نے کیا تھا اور ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورت حال اور پاناما لیکس کے مسئلے پر تبادلہ خیالات کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے آصف زرداری کو بتایا کہ اب یہ ضروری ہوگیا ہے کہ پاکستانی حکام احتساب کے ایجنڈے پر عمل کریں، تاہم اس میں صرف مخصوص چند لوگوں کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے، بلکہ اس میں پاناما سمیت ہر قسم کی کرپشن کے خلاف تحقیقات ہونی چاہئے۔ مولانا نے کہا کہ عدالتی کمیشن کو ان سب لوگوں کے خلاف تحقیقات کرنی چاہئے، جن کے نام پاناما پیپرز میں آف شور کمپنیوں کے حوالے سے سامنے آئے ہیں یا جن لوگوں نے سیاسی اثر و رسوخ استعمال کر کے اپنے قرضے معاف کرائے یا ادا نہیں کئے۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے مولانا پر واضح کیا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں، جمہوریت کو بچانے اور اسے مستحکم کرنے کیلئے قربانیوں کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی طویل تاریخ ہے اور وہ اقتدار حاصل کرنے کیلئے شارٹ کٹ اختیار کرنے والوں کی جانب سے جمہوریت کو پٹری سے اتارنے کی کسی سازش کا حصہ نہیں بنے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ ابھی تک آصف زرداری اور نواز شریف کے درمیان ملاقات کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے لیکن دونوں رہنمائوں کے درمیان ملاقات کا قوی امکان ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ وہ ایک ماہ قبل ایک پرائیویٹ کلینک میں کرائے گئے میڈیکل چیک اپ کی رپورٹس پر پیش رفت کے حوالے سے 5دن لندن میں قیام کریں گے، فی الوقت نواز شریف اپنے بیٹے حسن نواز کے ساتھ مقیم ہیں جبکہ آصف زرداری کے قیام کے 2مقامات ہیں، پارک لین کا فلیٹ اور چرچل ہوٹل اور یہ دونوں مقامات نواز شریف کی قیام گاہ سے 5منٹ کی مسافت پر واقع ہیں۔