وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے کھیل ارباب لطف اللہ نے کہا ہے کہ باکسنگ مقابلے کے دوران طاہر علی کی ہلاکت انتہائی افسوسناک امر ہے، اس سانحہ کی مکمل تحقیقات کی جائے گی اور اس کے ذمہ داران کو سزا بھی دلوائی جائے گی، تاکہ مستقبل میں بھی اس کا سدباب ہوسکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنگ سے باتیں کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انھیں گزشتہ شب طاہر علی کی مقابلے کے دوران انتقال کی خبر ملی، یقین کریں کہ میں نے اسی وقت سیکرٹری اسپورٹس کو ہدایت کی کہ صبح ہوتے ہی پہلی فرصت میں جو بھی متعلقہ لوگ یا ایسوسی ایشن ہے اسے خط لکھا جائے اور ان سے واقعہ کی تمام تر تفصیلات معلوم کی جائیں۔
اگر ان کی جانب سے کسی بھی قسم کی کوتاہی برتی گئی ہے تو اس کا سدباب کیا جائے گا۔ کھلاڑی کی ہلاکت بڑا واقعہ ہے یہ نہ صرف کراچی بلکہ ملکی کھیلوں کا نقصان ہے۔ میں ان کے لواحقین سے دلی اظہار تعزیت کرتا ہوں۔
اس سوال کے جواب میں کہ دنیا بھر میں جہاں باکسنگ ٹرائل یا مقابلے کرائے جاتے ہیں وہاں کوالیفاہیڈ ڈاکٹر اور کوچز کی موجودگی کے ساتھ ایمبولینس کا انتظام ہوتا ہے، جنہیں معلوم ہوتا ہے کہ ہیڈ انجری ہو جاہے تو اسے کیا کرنا چاہیے۔
طاہر علی کو رکشہ میں ڈال کر اسپتال لیجایا گیا۔ ارباب لطف اللہ نے کہا کہ بالکل ٹرائلز اور مقابلوں کے دوران تمام حفاظتی اقدامات لئے جانے چاہئیں تھےجو بھی کچھ ہوا ہے اس کی مکمل تفصیل آنے کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
اس سوال کے جواب میں کہ حکومت سندھ اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے مختلف ایسو سی ایشنوں کے لوگ فنڈز تو حاصل کرلیتے ہیں لیکن مقابلوں کے دوران کسی قسم کی سہولت کھلاڑیوں کو فراہم نہیں کرتے، ارباب لطف اللہ نے کہا کہ ان تمام چیزوں کی بھی تحقیقات کرائی جائے گی اور آئندہ کھلاڑیوں کو سہولتوں کی فراہمی کا ریکارڈ بھی مرتب کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بے نظیر اسپورٹس کمپلیکس ماڑی پور میں آئندہ ہونے والی چیمپئن شپ چیمپئن شپ کی تیاری کیلئے سندھ باکسنگ (کراچی) کے زیر اہتمام کھلاڑیوں کے ٹرائلز لئے جارہے تھے جن میں کئی باکسرز شامل تھے۔
60 کلوگرام کے مقابلے میں طاہر کی گردن کے پچھلے حصے پر مخالف باکسر کا پنچ لگا اور وہ لڑکھڑا کر رنگ میں گر پڑے۔ میڈیکل سہولت نہ ہونے پر انہیں ان کے بھائی اور دیگر افراد رکشے میں ڈال کر اسپتال لے گئے جہاں وہ انتقال کرگئے۔