پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان کے بعد ملک کا نیا وزیراعظم مسلم لیگ ن سے ہو گا، پیپلز پارٹی اپنا امیدوار نہیں لائے گی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قومی حکومت شہباز شریف کی تجویز ہے، اس پر دیگر جماعتوں سے بات نہیں ہوئی، مائنس عمران کی تجویز حکومت کی اتحادی جماعتوں اور ان کے ایم این اے نے دی، اسی سے معلوم ہوتا ہے کہ اصل مسئلہ عمران خان ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان نے اگلے الیکشن میں دھاندلی کے لیے اصلاحات کروائی ہیں، ہم ان اصلاحات کو تبدیل کرکے صاف و شفاف الیکشن کروائیں گے، ہارس ٹریڈنگ کے سوال پر کہا کہ کیا ہم مسلم لیگ ن کا وزیراعظم لانے کے لیے پیسے استعمال کر رہے ہیں؟
بلاول بھٹو نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کا ایک دوسرے پر بھروسا ہے، عدم اعتماد کا انجام جو بھی ہو ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومت کا اپنے ایم این ایز پر شک کرنا افسوسناک ہے، حکومت نے تین سال سے عوام سےجھوٹ بولا، منحرف ارکان 3 سال سے حکومت کی نالائقی پر آواز نہیں اٹھا رہے تھے، وزیراعظم اور وزیر دھمکی دے رہےہیں کہ وہ انہیں جمہوری حق استعمال کرنے نہیں دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پولیس کے ذریعے پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا، ووٹ دینا ایم این ایز کا جمہوری حق ہے، حکومت 172 ممبرز پورے کرے یا استعفیٰ دے۔