چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو بیرونی قوتوں کا ایجنٹ قرار دیدیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان ایجنٹ ہے، جسے بیرونی قوتوں نے اس سسٹم پر مسلط کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو پلانٹ کیا گیا کہ کشمیر کا سودا کروں اور سی پیک کو بند کردو، اس وقت بھارت اور پاکستان کی خارجہ پالیسی میں کوئی فرق نہیں۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ آپ کو یہ ٹاسک دیا گیا کہ پاکستان کی معیشت کو تباہ کرو، یورپ اور دوست ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کرو، او آئی سی، یہ تعلقات یہ دوستیاں ہم نے بنائے، آپ نے بگاڑے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ آپ نے پاکستان کے لیے نہیں طالبان کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے او آئی سی کانفرس کی میزبانی کر رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ آپ یہ نہیں سمجھو کہ آپ بھٹو بن سکتے ہو، قائد عوام نے ملک کی آزادنہ پالیسی بنائی اور اس کی قیمت چکائی، عمران خان نے اس ملک کی خارجہ پالیسی کو صرف نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے اس ملک کی فارن پالیسی کو نقصان پہنچایا، آپ پلانٹڈ فارن ایجنٹ ہیں، میں اس شخص کے پروپیگنڈا کو بے نقاب کرنا چاہتا ہوں، سب کو نظر آرہا ہے آپ نے پارلیمنٹ لاجز پر حملہ کیا۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان کی سوشل میڈیا ٹیم اور وزراء جو مہم چلا رہے ہیں اس کا اعلیٰ سطح پر نوٹس لیا جائے، میں ایک وزیر کی باتیں سنتا ہی نہیں ہوں، گٹر کی باتیں، گٹر میں رہنی چاہئیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر ہمت ہے تو ساری باتیں چھوڑو اور پارلیمان میں ہمارا مقابلہ کرو، دیکھو کون بھاگ رہا ہے، بزدل کپتان عدم اعتماد سے بھاگ رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ جیتنے والا کپتان میچ سے نہیں بھاگتا، جسے شکست نظر آتی ہے وہ بھاگتا ہے، اس بزدل عمران کو پہلے دن سے اپنی شکست نظر آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ نہیں کھیل سکتا تو کسی کو نہیں کھیلنے دے گا، وزیر اعظم عمران خان اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے آئین پاکستان توڑا ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پیسہ چلنے کا الزام لگایا تو عدالت میں ثبوت کے ساتھ گئے، پاکستان کے عوام نے آپ کے سلیکٹڈ جعلی مینڈیٹ کو رد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام آپ کی پالیسیوں سے نفرت کرتے ہیں، ہر قسم کی سہولت کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہیں جیت سکتے تو سیاسی مستقبل کیا ہوگا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جو آج آپ کے سامنے کھڑے ہوں گے ان کا نام تاریخ میں لکھا جائے گا، تاریخ گواہ ہوگی کہ کون اس کٹھ پتلی کے ساتھ کھڑا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو اپنی کرپشن کا حساب دینا پڑے گا، آپ کیسے اراکین اسمبلی پر بغیر ثبوت الزام لگا سکتے ہیں، آپ کے پاس نیب ہے، ہر ادارہ ہے، کیوں اپوزیشن پر کرپشن ثابت نہیں کرسکے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ آپ کے فارن فنڈنگ کیس کا حساب مانگا جارہا ہے، نمبر گیم ثابت کرتا ہے کہ آپ اکثریت کھو چکے، حکومت ختم ہوچکی، ہم یہ کیس اب عدالتی اور آئینی فورم پر لڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مذہب اور سیاست کو نہیں جوڑنا، مذہب بہت پاک چیز ہوتی ہے اور سیاست بہت خطرناک چیز ہوتی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ کبھی اسلام کو استعمال کرتے ہو، مدینے کی ریاست کے نام پر کیا تباہی پھیلائی ہے، کیا ریاست مدینہ اجازت دیتی ہے کہ غریب کو تکلیف امیر کو ریلیف دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہر حد پار کردی، مدینے کی ریاست کا نعرہ استعمال کرنا فوری بند کریں، یہ نہ سمجھیں کہ آپ بھٹو بن سکتے ہیں، نقل کے لیے عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ وزیر اعظم نے نیوٹرل ہونے کو جانور کہا اور اس پر نہ معافی مانگی اور نہ ہی اس کی وضاحت کی، مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کی وضاحت کی جائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ جھوٹ کی بنیاد پر پروپیگنڈا چلا رہے ہو، ہمیں معلوم ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے کام کروانے کے لیے کہاں کہاں پیسے پہنچانے پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 3 سال کے دوران آپ ضمنی الیکشن ہارے، جعلی مینڈیٹ رد ہوا، آپ ایک ضمنی و بلدیاتی الیکشن نہیں جیت سکتے تو سیاسی مستقبل کا کیا ہوگا۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ وزیراعظم بغیر ثبوت ارکان پارلیمان پر کرپشن کا الزام کیسے لگارہے ہیں، عمران خان کل بھی جھوٹا تھا اب بھی جھوٹا ہے۔