• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم کیوایم سے ملاقات کے بعد مطمئن ہو کر جارہا ہوں، مولانا فضل الرحمٰن

جے یو آئی ف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم سے ملاقات کے بعد مطمئن ہو کر جا رہا ہوں، ایم کیو ایم کو اعلان کرنے میں ایک آدھ دن اور لگ جائے گا، حکومت کے اتحادی اب اس کے ساتھ نہیں رہے۔

کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد میں ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمٰن اور خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کی۔

اس دوران مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ  عدم اعتماد کی تحریک پیش ہوچکی ہے، ایم کیو ایم کے ساتھ ہم آہنگی نہیں، بھر پور ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان باہر کے مہمانوں کے ذریعے عدم اعتماد کو کاؤنٹر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، عمران خان اب قوم کےنمائندے نہیں رہے، دیکھتے ہیں کون سا بدبخت شہری عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ مارچ کی شام کو قافلے اسلام آباد میں داخل ہوں گے، سندھ ہاؤس پرحملہ کیا گیا، لاجزمیں 10 رضاکارموجود تھے، جس پر ڈرامہ رچایا گیا کہ ہلہ بولا گیا، پیپلزپارٹی نے اشارہ دے دیا کہ ایم کیوایم کے مطالبات کو تسلیم کرنے کو تیار ہیں ۔

اُن کا کہنا تھا کہ اگربھروسہ نہ ہو تو میں یہاں کھڑا نہیں ہوتا، ہماری سیاست ضمانتوں کی نہیں زبان کے اعتماد کی سیاست ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ موجودہ حالات میں مولانا اور ہم میں بڑی ہم آہنگی پائی جاتی ہے، فضل الرحمٰن کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم خصوصی حالات سے گزر رہی ہے، 15 سال سے ہمیں دیوارسے لگایا نہیں گیا، بلکہ دیوار کے ساتھ چن دیا گیا ہے،  ہمیں مولانا کی وجہ سے حوصلہ ملا ہے،  حکومت میں ہوتے ہوئے ہمارے 100 سے زائد کارکن لاپتہ ہیں۔

اس سے قبل بہادر آباد عارضی مرکز میں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے مولانا فضل الرحمٰن اور ان کے وفد کا استقبال کیا گیا تھا، مولانا فضل الرحمٰن کی ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت سے ملاقات  کی گئی۔

ملاقات کے دوران خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ آج ہماری عزت افزائی ہوئی ہے، جے یو آئی ف کا وفد مولانا فضل الرحمٰن کی قیادت میں آیا ہے، ہم نے مذاکرات کا تسلسل جاری رکھا ہے۔

ملاقات میں رابطہ کمیٹی کے اراکین اور مولانا فضل الرحمٰن کا وفد بھی موجود تھا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے دفتر پہنچنے پر صحافی کی جانب سے مولانا فضل الرحمٰن سے سوال کیا گیا کہ مولانا صاحب گھبرانا ہے یا نہیں گھبرانا؟ جس کے جواب میں مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہم تو گھبرانے والے نہیں ہیں۔

اس سے قبل  ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیر خالد مقبول صدیقی بہادرآباد پہنچے تھے۔

کنونیر خالد مقبول سے ایک صحافی کی جانب سے سوال پوچھا گیا کہ مولانا کیا پیغام لارہے ہیں؟  آپ نے کیا فیصلہ کیا؟

جس کے جواب میں خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ مولانا آئیں تو معلوم ہوگا، فیصلہ قوم کو کرنا ہے۔

قومی خبریں سے مزید