کوئٹہ(اے پی پی)وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ عالمی تجارت کے فروغ کے لیے پاک افغان سرحدی علاقے چمن میں عالمی معیار کا جدید لینڈ پورٹ آئندہ سال جولائی سے کام شروع کردے گا،سرحدی علاقوں میں پاکستانی اطراف پر امیگریشن کی جدید سہولتیں متعارف کرائی جارہی ہیں، کسٹم ،ایف آئی اے اور وزارت تجارت مشترکہ اقدامات کے تحت تجارتی سہولتوں کے ساتھ ساتھ جملہ معاملات کو ریگولیٹ کرکے تجاری سامان اور افراد کی آمدورفت کی رجسٹریشن کا ڈیٹا مرتب کریں گے،یہ بات انہوں نے بدھ کو کسٹم ہاؤس کوئٹہ میں کلکٹر کسٹم بلوچستان ڈاکٹر سعید جدون کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انہیں سرحدی علاقوں میں کسٹم کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات اور آئندہ منصوبوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی،وفاقی وزیر نے کسٹم بلوچستان کی جانب سے اسمگلنگ کے تدارک اور مسافروں ،زائرین اور تجارتی حلقوں کے لیے سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزارت تجارت کی جانب سے اپنے ہرممکن تعاون کایقین دلایا ،بریفنگ میں ایڈیشنل سیکرٹری تجارت روبینہ عطاءبھی موجود تھیں ۔انہوں نے کہا کہ چمن میں نئی لینڈ پورٹ کی تعمیرسے نہ صرف تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ اسمگلنگ کی بہتر طور پر روک تھام ہوسکے گی۔دریں اثناءوفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نیشنل ہیلتھ انشورنس اسکیم ایک اہم منصوبہ ہے جو ملک کے غریب عوام کی مدد کے لیے تشکیل دیا گیا ہے ،اس منصوبے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن تمام تر رکاوٹوں کو دور کرے تاکہ اس کے ثمرات ملک کے غریب عوام تک پہنچ سکیں۔یہ بات انہوں نے بدھ کو اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کوئٹہ ریجن میں جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی،اس موقع پر زونل چیف محمد اورنگزیب ،سیکٹر ہیڈ بلوچستان ناصرالدین مینگل نے وفاقی وزیر کو بلوچستان آفس کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی ،وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو پرائیوٹ نہیں کیا جارہا بلکہ اسے ایک کارپوریٹ ادارہ بنایا جارہا ہے جس کیلئے نئی قانون سازی میں سیکشن 7,6,5میں اسٹیٹ لائف کے تمام موجودہ ملازمین سمیت ریٹائرڈ ملازمین سیلز فورس اور پالیسی ہولڈرز کو مکمل تحفظ حاصل ہے ۔