سکھر(بیور ورپورٹ)سندھ ار یگیشن متحدہ فیڈریشن کی جانب سے مطالبات کے حق میں دفاتر کی تالابندی کر کے سکھر بیراج پر احتجاجی دھرنا دیا گیااور علامتی بھوک ہڑتال کی گئی، علامتی بھوک ہڑتال کے باعث سکھر بیراج سے آنے اور جانے والی ٹریفک کئی گھنٹے تک معطل رہی، جس کے باعث آنے جانے والے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، احتجاجی علامتی بھوک ہڑتال میں سندھ ار یگیشن متحدہ فیڈریشن کے ساتھ پاکستان واپڈا ہائیڈرو یونین، سکھر میونسپل کارپوریشن یونین سمیت دیگر مزدور یونین نے بھی شرکت کی۔مظاہرے کی قیادت مزدور رہنما اللہ بخش دھامراہ، خادم حسین کھوسو، واپڈا یونین کے سید زاہد حسین شاہ، میونسپل یونین کے علی مردان شیخ سمیت دیگر نے کی۔ مظاہرین مطالبات کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے محکمہ آبپاشی کی مزدور یونین کے رہنماؤں نے کہا کہ حکومت سندھ اور سیکریٹری آبپاشی عدالت کے حکم پر عملدرآمد نہیں کررہے، ملازمین کو اپ گریڈ نہیں کیا جارہا جبکہ ادارے میں ملازمین کے لئے سن کوٹا بند ہے،ا نتقا لی کوٹے پر بھی ملازمتیں نہیں دی جارہیں، اپنے مسائل کے حل کے لئے محکمہ آبپاشی کے ملازمین سندھ بھر میں سراپا احتجاج ہیں، ہم نے نہروں کی پیمائش کا سلسلہ بھی بند کردیا ہے اور جب تک ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے اور عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے ملازمین سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں، دفاتر کی تالابندی کی جاتی ہے جس سے ادارے کا کام کاج بھی متاثر ہوتا ہے اور احتجاج کے بعد محکمہ آبپاشی کے صوبائی سیکریٹری نے یہ وعدہ کیا تھاکہ عدالتی حکم پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا ، کچھ ماہ کا وقت دیا جائے اس بات کو بھی کئی ماہ گزر چکے ہیں لیکن مذکورہ سیکریٹری نے عملدرآمد نہیں کیا، مظاہرین نے سخت گرمی اور دھوپ کی تپش کے دوران دن کے وقت سکھر بیراج کے سامنے احتجاجی علامتی بھوک ہڑتال کر کے حکومت کو یہ پیغام دیا ہے کہ ملازمین اپنے مطالبات سے دستبردار نہیں ہوں گے، حکومت کو ملازمین کے مطالبات کو ہر صورت میں تسلیم کرنا ہوگا، کیونکہ ملازمین کے جائز مطالبات ہیں اور سندھ ہائی کورٹ نے بھی محکمہ آبپاشی کو یہ حکم دیا ہے کہ ملازمین کے جائز مطالبات کو منظور کیا جائے۔