• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی سے 2900 ٹریفک پولیس اہلکاروں کا دیگر اضلاع میں تبادلہ

کراچی ٹریفک پولیس میں گزشتہ 5 سال سے عارضی طور پر خدمات سر انجام دینے والے سندھ کے مختلف اضلاع کے لگ بھگ 2900 پولیس اہلکاروں کو تبادلہ کر کے ان کی تقرری کے اضلاع میں واپس بھیجا جا رہا ہے۔

کراچی پولیس آفس (کے پی او) کے ذرائع کے مطابق سندھ کے مختلف اضلاع میں دسمبر 2016ء میں بھرتی کیے گئے 3200 پولیس اہلکاروں کو 5 سال کے لیے تبادلہ کر کے مشروط طور پر ٹریفک پولیس میں تعینات کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ان اہلکاروں نے کراچی ٹریفک پولیس میں خدمات کے 5 سال پورے کر لیے ہیں، ایسے میں انہیں ان کی بھرتی کے اضلاع میں واپس بھیجا جا رہا ہے۔

5 سال میں 150 اہلکار ملازمت چھوڑ گئے

کے پی او ذرائع کے مطابق گزشتہ 5 سال کے عرصے میں لگ بھگ 150 اہلکار اچھے مستقبل کی خاطر پولیس کی ملازمت چھوڑ گئے۔

باقی بچنے والوں میں سے مستقل طور پر کراچی میں تعیناتی رکھنے کے خواہش مند پولیس اہلکاروں سے درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔

300 اہلکار کراچی میں ڈیوٹی کے خواہشمند

ذرائع کے مطابق ایسے لگ بھگ 300 سے زائد اہلکار کراچی پولیس میں رہنے کے خواہش مند ہیں جبکہ دیگر لگ بھگ 29 سو سے زائد اہلکار واپس جانا چاہتے ہیں، جن کے مرحلہ وار تبادلے کیے جا رہے ہیں۔

کے پی او ذرائع کے مطابق ان تمام اہلکاروں کو یک مشت واپس روانہ نہیں کیا جا رہا بلکہ ایسے اہلکاروں کے تین تین سو کے بیجز بنائے گئے ہیں۔

خالی نشستوں پر بھرتی کی جائے گی

ہر دو تین ماہ بعد 300 اہلکاروں کو واپس ان کے اضلاع بھیجنے کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

ٹریفک پولیس سے اہلکاروں کے سندھ کے مختلف اضلاع واپس جانے کے بعد خالی ہونے والی نشستوں پر کراچی میں براہِ راست اہلکاروں کی بھرتی کی جائے گی۔

قومی خبریں سے مزید