• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان وزیراعظم رہیں گے یا نہیں، فیصلہ آج


قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج صبح ساڑھے گیارہ بجے ہوگا، اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے، اجلاس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد پر ووٹنگ ہوگی۔

وزیراعظم عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ ایجنڈے میں شامل ہے، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان وزیراعظم عمران خان پر عدم اعتماد کرتا ہے، عمران خان ایوان کا اعتماد کھوچکے وہ وزیراعظم کے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے۔

دوسری جانب اجلاس سے قبل ریڈزون کو سیل کردیا گیا ہے، وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے روکنے کے لیے ہنگامہ آرائی کا منصوبہ بھی بنالیا ہے۔

منصوبہ یہ بھی ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کرنے والوں کو ڈی چوک سے آگے رسائی دے دی جائے۔

جیو نیوز کے سینئر اینکر پرسن حامد میر کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ اپوزیشن ارکان کو پہلے پارلیمنٹ لاجز میں ہی روکا جائے گا تاکہ وہ قومی اسمبلی نہ پہنچ سکیں، جو ارکان قومی اسمبلی پہنچنے میں کامیاب ہوجائیں، انہیں زدوکوب کیے جانے کا خدشہ ہے تاکہ ووٹنگ نہ ہوسکے جبکہ ووٹنگ سے روکنا سپریم کورٹ کے حکم اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ ہنگامہ آرائی کے منصوبے کے شواہد موجود ہیں اور ان افسران کے خلاف مستقبل میں مقدمہ چلانے کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں جو اس منصوبے پر عمل کریں گے۔

پتا چلا ہے کہ ووٹنگ کے عمل میں تاخیر کی تجویز کی اسپیکر نے مخالفت کی تھی، انہوں نے کہا کہ اتوار آخری دن ہے، ووٹنگ موخر نہیں کرسکتے۔

واضح رہے کہ سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ نے حکومت کو بتایا ہے کہ اس بات کے کوئی شواہد موجود نہیں کہ عدم اعتماد کی تحریک کوئی بین الاقوامی سازش ہے، اگر حکومت کے پاس اس بارے میں شواہد ہیں تو مہربانی کرکے فراہم کردے۔

قومی خبریں سے مزید