سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے عمران خان کو مقبول بنادیا، اگلے انتخابات میں عمران خان دو تہائی اکثریت ووٹوں سے منتخب ہوں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ایک ماہ سے کہہ رہا تھا چیری بلاسم والوں کی اچکنیں نیکریں بنیں گی، خود تو یہ اس قابل نہیں رہ گئے کہ اپنے حلقوں میں جا سکیں، یہ جو انہوں نے 18، 18 کروڑ روپے لیا یہ پناہ گاہوں کو دے دیں۔
شیخ رشید کا یہ بھی کہنا تھا کہ تین تجاویز تھیں، اس میں بڑوں کی رائے بھی شامل تھی۔
انہوں نے کہا کہ نئے الیکشن کے لیے میں دو مہینے سے رو رہا ہوں، میں تو ایمرجنسی کی بات کرتا تھا، وزیراعطم نے مسترد کردی، پھر گورنر راج کا بھی وزیراعظم کا خیال تھا کہ ختم ہو جائے گا جبکہ میں نے گورنر راج کی بھی بات کی تھی۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سوچ بچار کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ انتخاب کا راستہ اختیار کیا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب سے زیادہ خوشی پاکستان میں محسوس کی جارہی ہے، خاص طور پر ہندوستان میں صف ماتم بچھ گئی ہے، بھارت سوچ رہا تھا کہ ان کے کاروباری شیئر ہولڈر آجائیں گے، بھارت کے 72 چینلز صف ماتم کررہے ہیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ میری خواہش تھی کہ حج کے بعد الیکشن ہو جائیں، میری خواہش تھی کہ صوبوں میں بھی اسمبلیاں توڑ دی جائیں، ابھی وزیراعطم نے اس پر کوئی فیصلہ نہیں لیا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ روز لوگ طعنہ دیتے تھے عمران خان کو کہ ’سلیکٹڈ ہے‘۔
اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد کی صورتحال پر انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق 15 دن عمران خان وزیراعظم رہیں گے۔
اپنے دفتری امور سے متعلق شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں نے اپنا دفتر چھوڑ دیا، گیارہ نمبر ہاسٹل میں شفٹ ہو ہا ہوں۔
شیخ رشید نے سپریم کورٹ کی سماعت سے متعلق کہا کہ عدالت عظمیٰ کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ سر آنکھوں پر ہوگا۔
انہوں نے اپوزیشن کو تنقید اپوزیشن نے عمران خان کو مقبول بنادیا، اپوزیشن اپنی سیاسی موت مر گئی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جنہوں نے 20، 20 کروڑ روپیہ کھایا ان کے چہرے سیاسی طور پر سیاہ ہوجائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ فضل الرحمان اور شہباز شریف کی انتخابات کی ہی مانگ تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے اندازہ ہے کہ مریم بی بی پر کیا گزر رہی ہوگی، نواز شریف کے لیے پاسپورٹ حاضر ہے، آجائیں۔