پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ہمارے پاس گجرات کا گنڈاسا نہیں عوام کا مینڈیٹ ہے۔
لاہور میں علامتی اجلاس میں قرارداد پاس ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حمزہ شہباز نے کہا کہ کیا اسمبلی صرف ایک عمارت کا نام ہے، آج ہمیں اجلاس ایک ہوٹل میں بلانا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی کا وہ شخص کسٹوڈین ہے، جس نے ارکان اسمبلی اور میڈیا پر پابندی لگادی، آج جو تماشہ وفاق اور صوبے میں لگا ہے، یہ انہیں سمجھ نہیں آرہی۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ یہ لوگ آئین کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں، ہمارے پاس گجرات کا گنڈاسا نہیں ہمارے پاس عوام کامینڈیٹ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی انا کی خاطر آئین کو پامال کیا، پنجاب کی بیورو کریسی کو الرٹ کرنا چاہتا ہوں، پرویز الہٰی کے احکامات نہ مانیں۔
حمزہ شہباز نے یہ بھی کہا کہ آج اسٹاک مارکیٹ بیٹھ گئی، ڈالر بلند ترین سطح پر چلا گیا ہے، کہتا ہے مجھے آلو پیاز کا ریٹ پتا کرنے کے لیے وزیراعظم نہیں بنایا کچھ خدا کا خوف کرو۔
انہوں نے کہا کہ تم نے معیشت کا بیڑا غرق کردیا، تمہیں فارن فنڈنگ کا حساب دینا ہوگا، مریم نواز، علیم خان، جہانگیر ترین اور بےشمار رہنماؤں کو انتقام کی وجہ سے گرفتار کیا گیا۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ علیم خان، جہانگیر ترین اور اسد کھوکھر نے خواب سجائے تھے کہ نیا پاکستان بنےگا، جب وقت گزرنے لگا تو انہوں نے سوچا کہ اب وہ عوام کے پاس کس طرح جائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ انہوں فیصلہ کیا تو عتاب کا نشانہ بنایا گیا، نواز شریف کو جیل میں ڈالا ایک پائی بھی ثابت نہیں ہوئی۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ شہباز شریف کو 2 مرتبہ جیل میں ڈالا باہر کے ممالک میں تحقیقات کروائیں لیکن کچھ ثابت نہیں ہوا، سیاست کرنی ہے تو لوگوں کی خدمت کر کے کرو۔
انہوں نے کہا کہ 3200 ارب روپے کے منصوبے نواز شریف کے دور میں مکمل ہوئے، ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، نواز شریف کا شکر گزار ہوں کہ مجھ جیسے کارکن پر اعتبار کیا۔