ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد خان مزاری اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی ٹوئٹر پر لفظی جنگ چِھڑ گئی۔
دوست محمد مزاری نے گزشتہ روز ٹوئٹر پر جاری بیان میں قاسم سوری پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں نے قاسم سوری بننے سے انکار کردیا ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی لکھا تھا کہ ’میں آئین سے غداری کا مرتکب نہیں ہوسکتا، عمران خان مجھ پر چاہے غداری کا لیبل لگادیں۔‘
اس ٹوئٹ پر قاسم سوری بھی خود کو ردعمل دینے سے نہ روک پائے اور لکھا کہ ’آپ قاسم خان سوری بن بھی نہیں سکتے کیونکہ قاسم خان سوری بننے کے لیے خون میں وفا، بہادری، جذبہ، دھرتی ماں سے محبت، غلامی سے نفرت، ذہنی آزادی، زندہ ضمیر چاہیے ہوتاہے۔‘
قاسم سوری نے یہ بھی لکھا کہ ’آپ نے ووٹ اور ڈپٹی اسپیکر شپ عمران خان کےنام پر لی اور ضمیر فرنگیوں کے غلاموں کو بیچ دیا۔ آپ ضمیر فروش اور غلام ہیں۔‘
خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر آمنے سامنے آگئے، صوبے میں آئینی بحران مزید سنگین ہو گیا، حکمران جماعت تحریک انصاف نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر سرداردوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی۔
اسپیکر چوہدری پرویزالٰہی اور سیکریٹری اسمبلی نے ڈپٹی اسپیکر کو بدھ کے روز صوبائی اسمبلی کا اجلاس منعقد کرنے سے روک دیا۔
چوہدری پرویز الٰہی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کا امیدوار ہونے کی وجہ سے ڈپٹی اسپیکر کو تفویض کیے گئے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے اختیارات واپس لے لیے جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔