مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے پنجاب اسمبلی میں توڑ پھوڑ کو جارحانہ انداز میں پیش کیا، وہ قومی اسمبلی فلور پر اپنے والد سے کیا گیا سلوک یاد رکھیں، ان کے والد کو سیڑھیوں پر گھسیٹا گیا تھا۔
لاہور سے جاری ایک بیان میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اس واقعے میں مفتی محمود زخمی بھی ہوئے تھے، اس طرح کا کوئی واقعہ پنجاب اسمبلی میں پیش نہیں آیا، پنجاب اسمبلی میں جو ہوا اسمبلیوں میں اس طرح کے واقعات ہوتے رہتے ہیں، ایسے واقعات کو حل کرنے کا طریقہ بھی ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ممبران نے اسمبلی کے اندر قیمتی اشیاء کو تباہ و برباد کردیا گیا ہے، جب تک ہال کی مرمت نہیں کی جاتی ایوان اجلاس کرنے کے قابل نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پانچ مرتبہ اسمبلی ممبر رہا، واقعات ہوجاتے ہیں یہ تو معمولی بات ہے، ممبران کو اپنے لیڈروں کی اس حد تک جاکر اطاعت نہیں کرنی چاہیے، لیڈر اپنے مقصد کیلئے ان سے دوسرے ممبران کو گالیاں دلواتے ہیں۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ نوجوان ارکان اسمبلی ضمیر کے مطابق فیصلہ کریں۔
خیال رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہا تھا کہ عمران خان نے ملک کے اندر آئینی بحران پیدا کردیا ہے، تحریک انصاف کے نوجوانوں کو بھڑکایا جارہا ہے، آئمہ اور خطباء اپنے خطبوں میں عمران خان کی آئین شکنی پر بات کریں۔