قومی کرکٹ ٹیم کے عالمی شہرت یافتہ سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے دانش کنیریا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج وہ ہمارے دشمن ملک میں اس قسم کے مذہبی جذبات ابھارنے والے انٹرویو دے رہا ہے۔
جیو سے بات کرتے ہوئے عالمی شہرت یافتہ کرکٹر شاہد آفریدی نے کہا کہ یہ جس دور کی بات کر رہا ہے میں اس وقت خود مذہب کو پوری طرح سمجھنے کی کوشش کر رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دانش کنیریا نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملک کا نام بدنا م کیا اور اپنی کرکٹ ختم کی، کنیریا سستی شہرت اور پیسے کمانے کے لئے الزام لگا رہا ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ دانش کنیریا نے اسپاٹ فکسنگ میں ملک کا نام خراب کیا اور ان پر انگلینڈ میں پابندی لگی۔
بوم بوم آفریدی نے کہا کہ دانش میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح تھا اور میں اس کے ساتھ کئی سال ڈیپارٹمنٹ میں بھی ساتھ کھیلا۔
انہوں نے کہا کہ اب پندرہ بیس سال بعد دانش کنیریا کو یہ الزامات کیوں یاد آگئے، ان کا کیا کردار ہے اس کا سب کو علم ہے، اللّٰہ تعالیٰ سب کے بارے میں جانتا ہے۔
آفریدی نے کہا کہ میں نے ہمیشہ جونیئرز کو سپورٹ کیا، دانش کنیریا کے ساتھ اگر میرا رویہ خراب تھا تو اس نے پاکستان کرکٹ بورڈ یا حبیب بینک میں میری شکایت کیوں نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ باتیں وہ کر رہا ہے جس کا اپنا کیا کردار ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ دانش نے انگلینڈ میں اسپاٹ فکسنگ کی اور وہیں پابندی لگی اب وہ ملبہ پاکستانیوں پر ڈال کر غلط کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا نے الزام لگایا ہے کہ ہندو ہونے کی وجہ سے سابق کپتان شاہد آفریدی کا میرے ساتھ رویہ درست نہیں تھا اور وہ مجھ پر اسلام قبول کرنے کے لئے دباؤ ڈالتے رہے۔