اسلام آباد (فاروق اقدس/نامہ نگار خصوصی) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن جن کے بارے میں ملکی ذرائع ابلاغ میں قیاس آرائیاں بڑے اعتماد کے ساتھ آتی رہیں کہ انہوں نے لندن میں اپنے قیام کے دوران سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کی تھی اور اس دوران ان کا لندن میں بغرض علاج وزیراعظم نواز شریف سے بھی رابطہ ہوا تھا لیکن مولانا فضل الرحمن کے ذرائع کی جانب سے اس خبر کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔ مولانا جو بدھ کی شب لندن سے واپس اسلام آباد پہنچ چکے ہیں تین دن گزرنے کے باوجود پاکستانی میڈیا کی دسترس سے دور ہیں۔ ان کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ مولانا نماز جمعہ کی ادائیگی پارلیمنٹ ہائوس کی مسجد میں کریں گے اور مسجد سے ملحقہ امام مسجد کے دفتر میں میڈیا سے تفصیلی گفتگو کریں گے جس میں وہ دورہ لندن کے حوالے سے ہونے والی خبروں پر موقف بھی بیان کریں گے۔ مولانا جمعہ کی ادائیگی کیلئے پارلیمنٹ کی مسجد میں آئے توضرور لیکن نماز پڑھنے کے بعد چشم زدن میں پارلیمنٹ ہائوس سے روانہ ہو گئے۔ اس سے قبل منتظر میڈیا کے نمائندے ان تک پہنچتے وہ گاڑی میں بیٹھ کر جاوہ جا کے مصداق منسٹرز کالونی چلے گئے۔ میڈیا کے نمائندوں کو بتایا گیا کہ مولانا نے اپنی رہائش گاہ پر اجلاس بلایا ہے اس کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کریں گے لیکن انہوں نے میڈیا سے مکمل گریز کیا اور تمام تر کوششوں کے باوجود میڈیا کے رابطے میں نہیں آئے تاہم انہوں نے جمعہ کی شب سرکاری ٹی وی کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے محض اپنا موقف بتانے پر اکتفا کیا۔