ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی فلموں کے اداکار نواز الدین صدیقی کا کہنا ہے کہ وہ کہانیوں پر نہیں بلکہ اچھے کرداروں پر یقین رکھتے ہیں اور فلم کا ہِٹ یا فلاپ ہونا فلم کی نمائش کے لیے سینما اسکرینز پر منحصر ہے کیونکہ روایتی طور پرا سٹار پاور والی فلموں کو زیادہ اسکرینز ملتی آئی ہیں۔
ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ’کم بجٹ میں بنی فلم کبھی فلاپ نہیں ہوتی۔‘
انھوں نے کہا کہ ’میری بہت سی فلمیں ایسی ہیں جن کی کوئی خاص کہانی نہیں۔ اور میرا ان کہانیوں پر یقین بھی نہیں بلکہ کرداروں پر ہے۔ کرداروں سے چلنے والی کہانیاں ہونی چاہیے۔‘ کہانی سے زیادہ اہم کردار کا ذہن ہوتا ہے اور مجھے وہ بہت دلچسپ لگتا ہے۔ میں کردار کے ذہن کی کھوج لگانا چاہتا ہوں، کہانی خود بخود بن جائے گی۔‘
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا فلم کی کامیابی کا انحصار اس کی ریلیز اور اس کو ملنے والی سنیما اسکرینز پر ہوتا ہے۔ انھوں نے اعتراض اٹھایا کہ جب کسی فلم کو نمائش کے لیے سینما کی سکرینز نہیں ملتیں تو ’فلم کے لیے چلنا مشکل ہو جاتا ہے۔‘
انہوں نے کہاکہ ’ہمارے ہاں لوگوں کو فلمیں دیکھنے کی عادت ہے ایسے میں اگر کسی جانور پر بھی بنائی گئی فلم کو آپ ڈھائی ہزار اسکرینوں پر لائیں گے تو پہلے دن 15 سے 20 کروڑ ہونا ہی ہونا ہے۔‘
’فلم کا انحصار سکریننگ پر ہے۔ اگر دنیا کی سب سے اچھی فلم میں یہاں ریلیز کروں سات سو یا ہزار سکرینز پر تو کتنے لوگ اسے دیکھنے آئیں گے۔ اسی طرح اگر آپ کی فلم چیمبور میں لگے اور آپ اندھیری میں رہتے ہیں اور اس کا شام کا شو ہے تو کون دیکھنے آئے گا۔ لوگ کہیں گے میں او ٹی ٹی پر دیکھ لوں گا۔‘
نواز الدین نے تسلیم کیا کہ ’اسٹار پاور والی فلموں کو زیادہ سکرینز ملتی آئی ہیں۔ بڑے اسٹارز کی فلم فلاپ تبھی ہوتی ہے جب بہت ہی واہیات ہو، ورنہ کہاں۔‘ ’اتنی زیادہ اسکرینز پر وہ پیسہ کما ہی لیتی ہیں، تھوڑا بہت جو بھی ہے۔ا سٹار کی فلم میں زیادہ منافع اسٹار کو ہی ہوتا ہے نہ کہ اسٹوڈیو کو۔ لیکن ٹھیک ہے، ان کی فلم فلاپ ہوتی ہے تو انھیں زیادہ نقصان ہوتا ہے۔‘