نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بولی وڈ کی متنازع فلم دی کشمیر فائلز ریلیز کے بعد سے ہی خبروں کی زینت بنی ہوئی ہے۔ حال ہی میں بھارتی جماعت کانگریس کے رکن پارلیمان ششی تھرور اور فلم دی کشمیر فائلز کے ہدایتکار وویک اگنی ہوتری کے درمیان اس وقت لفظی جنگ شروع ہوئی جب کانگریس رہنما نے سنگاپور میں فلم پر پابندی عائد کرنے کے بارے میں ٹویٹ کیا۔ اس ٹویٹ کے بعد فلم کے ہدایتکار وویک اگنی ہوتری اور اداکار انوپم کھیر کی جانب سے رکن پارلیمان کی اہلیہ سنندا پشکر کے حوالے سے سخت تبصرے کیے گئے۔اس بیان کے بعد تھرور نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ʼاس معاملے میں ان کی آنجہانی بیوی سنندا کو ʼگھسیٹنا غیر ضروری اور قابل مذمت ہے۔ واضح رہے کہ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب تھرووننتھاپورم کے رکن پارلیمان ششی تھرور نے سنگاپور میں فلم پر پابندی کی خبر ٹویٹر پر شیئر کی۔کانگریس کے رہنما نے ٹویٹ کیا کہ "بھارت کی حکمران جماعت کی طرف سے پروموٹ کی گئی فلم دی کشمیر فائلز پر سنگاپور میں پابندی عائد کردی گئی۔"ششی تھرور کے اس ٹویٹ کے جواب میں فلم کے ہدایتکار اگنی ہوتری نے ٹویٹ کیا اور سنگاپور کو "دنیا کا سب سے رجعت پسند سنسر" قرار دیا۔ششی تھرور نے ایک بیان پوسٹ کیا اور اگنی ہوتری اور انوپم کھیر کا نام لیے بغیر کہا کہ انہوں نے آج صبح ایک "حقیقت پر مبنی خبر" ٹویٹ کی۔ فلم کے مواد یا فلم پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے فلم نہیں دیکھی۔کانگریس لیڈر نےمزید کہا کہ ʼ اس معاملے میں میری بیوی سنندا کو گھسیٹنا غیرضروری اور قابل مذمت ہے۔ مجھ سے زیادہ ان کے خیالات اور سوچ کے بارے میں کوئی نہیں جانتا ہے۔ میری بیوی نفرت نہیں پیار پربھروسہ کرتی تھیں۔واضح رہے کہ ʼدی کشمیر فائلزنے باکس آفس پر اب تک 350 کروڑ سے زیادہ کا بزنس کیا ہے۔ فلم نے ریلیز ہوتے ہی سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک نئی بحث چھیڑ دی تھی۔ وہیں بی جے پی کی حکومت والی کئی ریاستوں بشمول مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور گجرات نے اسے تفریحی ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا۔