سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ آصف زرداری واقعی ن لیگ پر بھاری پڑگیا، شہباز شریف پھنس گیا ہے۔
عمران خان نے جلسے کو کوہاٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ قرار دیا اور ساتھ ہی جلسہ گاہ میں صحیح معنوں میں لائٹیں نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔
اپنے خطاب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت خوفزدہ ہے، شہباز شریف پھنس گیا ہے، آگے سمندر اور پیچھے ٹائیگرز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم بننے کا بڑا شوق تھا، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے لگی ہیں، یہ امپورٹڈ حکومت خوفزدہ ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ جہاں سے یہ حکمران امپورٹ ہوئے ہیں، وہاں سے حکم ہوا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھائی جائے۔
اُن کا کہنا تھاکہ شکر ہے سپریم کورٹ نے عوام کے ووٹ بیچنے والوں کے ووٹ رد کردیے، اب عدالت عظمیٰ سے درخواست ہے کہ وہ شریف فیملی کے خلاف کرپشن کیسز خود سُنے۔
خطاب کے دوران عمران خان نے ایک بار پھر حکومتی اتحاد کو آڑے ہاتھوں لیا اور یہ بھی کہا کہ اگر اب بھی ان کو این آر او مل جائے گا تو ملک میں ڈاکو راج ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بڑا شوق تھا شہباز شریف کو وزیر اعظم بننے کا، یہ لوگ خود کو بہت تجربے کار کہتے تھے، کہاں گیا تجربہ؟ انہوں نے ملکی معیشت تباہ کردی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہباز شریف نے اچکن سلائی ہوئی تھی، چھوٹے میاں نے وزیراعظم بننے کیلئے بڑی محنت کی ہے، آج ن لیگ کے مقابلے میں واقعی زرداری بھاری ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ آصف زرداری، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان تینوں نے زور لگاکر ہماری حکومت گرائی ہے، گالیاں شہباز شریف کو پڑرہی ہیں اور آصف زرداری مزے کررہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے لگی ہیں، منہگائی اور اسٹاک ایکسچینج گرنے، روپے کے مقابلے میں ڈالر کے بڑھنے پر گالیاں ن لیگ کو پڑرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نےروس سےتیل خریدنے اور گندم منگوانے کا فیصلہ کیا، ماسکو سے 30 فیصد پٹرول اور گندم سستی ملنی تھی، ان کو حکم ملا تو آتے ہی معاہدے ختم کیے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ امپورٹڈ حکومت پر اس وقت خوف طاری ہے، امریکیوں کو میں جانتا ہوں یہ ڈالر ایسے نہیں دیں گے، مزید غلامی کرائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نہ کسی لوٹے کو خریدتے ہیں اور نہ ہی معاف کرتے ہیں، لوٹوں سے کہا تھا، آپ کی شکلوں پر ساری زندگی لوٹا لکھا جائے گا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اللہ نے ہمیں یہ اجازت ہی نہیں دی کہ آپ نیوٹرل ہوجاؤ، بیچ کا کوئی راستہ نہیں، میں آپ کو سیاست نہیں تبلیغ کررہا ہوں، دین سکھا رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہیں گے ڈالردو ورنہ عمران خان پھر واپس آجائے گا، یہ اللہ کا کرم ہے کہ یہ اب چھپتے پھر رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے بیرون ملک پاکستانیوں نے پروگرام بنائے، ہم نے سب سے زیادہ برآمدات کیں اور انڈسٹری کو اوپر اٹھایا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 50 سال بعد ہم نے ڈیم بنانا شروع کیے تھے، ہم نے سستی سڑکیں بناکر 1000ارب روپے بچائے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایف آئی اے کے 2 افسران کو ہارٹ اٹیک ہوا، اس پر بھی سپریم کورٹ ایکشن لے، انہوں نے 2008 سے 2018 تک جو کرپشن کی ان پر اربوں روپے کے کیسز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ چھانگے مانگے والا پاکستان نہیں رہا، جہاں ایک طرف پی پی اور دوسری طرف ن لیگ ووٹوں کی خریداری کرتی تھی۔ یہ امریکیوں کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات نہیں کرسکتے، یہ ایبسلوٹلی ناٹ نہیں کہہ سکتے۔
عمران خان نے کہا کہ یہ نیا پاکستان ہے، یہاں اخلاقیات کو فروغ دینا ہے، نئے پاکستان میں امر باالمعروف پر چلنا بدی اور برائی کے خلاف جہاد کرنا ہے۔