• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پھول بیچنے والی بھارتی لڑکی کا امریکا کی نامور یونیورسٹی میں داخلہ

پھول بیچنے والی بھارتی لڑکی کا امریکا کی نامور یونیورسٹی میں داخلہ
پھول بیچنے والی بھارتی لڑکی کا امریکا کی نامور یونیورسٹی میں داخلہ

بھارت کی  پھول بیچنے والی 28 سالہ لڑکی کو پی ایچ ڈی کے لیے امریکا کی نامور یونیورسٹی میں داخلہ مل گیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، والد کے ساتھ پھول پیچنے والی 28 سالہ بھارتی لڑکی کو پی ایچ ڈی کے لیے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں داخلہ مل گیا ہے۔

28 سالہ سریتا مالی اس وقت جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے انڈین لینگویج سینٹر میں ہندی ادب میں پی ایچ ڈی کر رہی ہیں اور وہاں کی سب سے کم عمر اسکالر ہیں۔ 

اُنہوں نے اپنی تمام پچھلی ڈگریاں بھی اسی یونیورسٹی سے مکمل کی ہیں۔

سریتا اپنے والد کے ساتھ دیوالی، گنیش چترتھی، اور دسہرہ جیسے مختلف تہواروں پر پھول بیچا کرتی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق، اُنہوں نے ممبئی کے علاقے گھاٹ کوپر کے قریب ایک کچی بستی میں پرورش پائی ہے اور وہ اپنے والد کے ساتھ پھول بیچ کر مشکل سے تین سو روپے یومیہ کماتی تھیں۔

سریتا مالی کے والد اتر پردیش کے ضلع جونپور سے آئے تھے جہاں ان کی ذات کو دیگر پسماندہ طبقات میں شمار کیا جاتا تھا۔

سریتا نے اس حوالے سے کہا کہ’میرے خیال میں ہر کسی کی زندگی میں اتار چڑھاؤ آتے ہیں، میں ایک ایسے معاشرے میں پیدا ہوئی جہاں مسائل ہی میری زندگی کا سب سے اہم حصہ تھے۔‘

اُنہوں نے کہا کہ’جواہر لال نہرو یونیورسٹی میری زندگی کا ایک اہم موڑ تھا۔‘

اُنہوں نے مزید کہا کہ’مجھے نہیں پتا اگر میرا اس یونیورسٹی میں داخلہ نہ ہوتا تو میں کہاں ہوتی۔‘

تعلیم مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ وہ اپنے والد کے لیے پھولوں کے ہار بھی بناتی تھیں۔

سریتا مالی کے خاندان میں والد کے علاوہ ان کی بڑی بہن اور دو چھوٹے بھائی شامل ہیں اور والد خاندان کے واحد کفیل ہیں۔

اُنہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سستی تعلیم کی فراہمی کے لیے مزید پبلک فنڈڈ یونیورسٹیاں بنائیں۔


خاص رپورٹ سے مزید