پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے حکومت میں شامل بڑا طبقہ فوری انتخابات کا حامی ہے، نواز شریف، شہباز شریف سےکہہ رہے ہیں کہ مستعفی ہوجائیں، پیپلز پارٹی ایسا ہرگز نہیں چاہتی۔
شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ پیپلزپارٹی شہباز شریف کو دھمکا رہی ہے کہ ایسا کیا تو ہم لاتعلق ہوجائیں گے، حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، حکومت کوئی فیصلہ نہیں کر پارہی، مفتاح اسماعیل ملک سے باہر بیٹھے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کارکنوں کے خلاف چھاپے مار کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں، پنجاب اورسندھ میں پی ٹی آئی کےکارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ہمارے خلاف دفعہ 144 اور 16 ایم پی او کے خلاف کارروائیاں ہو رہی ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پنجاب کے کارکنوں سے اپیل ہے کہ گرفتاریوں سے بچیں، کارکنان انڈر گراؤنڈ ہوجائیں اور رشتہ داروں کے گھر چلے جائیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 3سال سات 7 پی ٹی آئی کی حکومت رہی، اس دوران کئی دھرنے اور مظاہرے ہوئے، اگر ہم نے کوئی گرفتاریاں کر رکھی تھیں تو ہمیں کوئی بتادیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی پالیسی میں کبھی بھی تصادم نہیں، کارکنان کسی بھی صورت مارچ میں پہنچیں، حقیقی آزادی مارچ ہمارا بنیادی، آئینی اور قانونی حق ہے، پرامن احتجاج ہمارا حق ہے، اس حوالے سے کیس بھی زیر سماعت ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم اسلام آباد فتح کرنے یا جنگ کے لیے نہیں جارہے ہیں، ایک طرف بہت سی سیاسی جماعتیں ہیں تو دوسری طرف پی ٹی آئی ہے، جمہوری طریقہ اپنایا جائے، فیصلہ عوام پر چھوڑدیا جائے ہمیں قبول ہوگا۔
شاہ محمود نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ منحرف ارکان کو ہم سے کوئی گلہ نہیں تھا، انہیں کچھ اشارے ملےدوسری طرف چلے گئے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایک دوسرے کےمخالف تھے، اچانک ایک ہوگئے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ 14 سال بعد چوہدری شجاعت اور ن لیگ آپس میں ایک ہوگئے، یہ ارینجمنٹس نہیں ہے تو کیا ہے۔