وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکزی قیادت کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔
اسلام آباد میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، اسد عمر اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے خلاف دو مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
راجہ خرام نواز ،علی امین گنڈا پور اور علی نواز اعوان کے خلاف بھی مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمات تحریک انصاف کے ڈی چوک پر لانگ مارچ پر تھانہ کوہسار میں درج ہوئے، دونوں مقدمات میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس نے مقدمات میں 39 افراد کی گرفتاری ظاہر کردی۔
ایف آئی آر کے مطابق گرفتار افراد نےعمران خان و دیگر رہنماؤں کی ایما پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمات 150 افراد کے خلاف درج کیے گئے۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ جناح ایونیو پر میٹرو اسٹیشن کو آگ لگائی گئی، ایکسپریس چوک پر سرکاری گاڑی کو نقصان پہنچایا گیا۔
اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نوازکا پولیس اہلکار کی موت کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کو پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف مقدمہ درج کروانا چاہیے۔
رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ عمران خان پورے پاکستان سے 20 ہزار افراد بھی جمع نہیں کرسکے، انقلاب آگیا بندے نہیں آئے، آپ کے پاس آج بھی اپنی کار کردگی کا جواب نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ آپ کی سازش اور جعلی انقلاب کو پہچان گئے ہیں، لوگوں نے آپ کے جعلی انقلاب کو پہچان کر آپ کو پشاور واپس بھیج دیا ہے۔