بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک اور رہنما کو پیغمبرِ اسلام ﷺ کے خلاف توہین آمیز ٹوئٹس کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کے ایک رہنما کو کانپور پولیس نے پیغمبرِ اسلام ﷺ کے خلاف توہین آمیز ٹوئٹس کے الزام میں گرفتار کیا ہے، یہ گرفتاری بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کی معطلی کے بعد کی گئی جبکہ توہین آمیز ٹوئٹس کو حذف کر دیا گیا۔
گرفتار لیڈر ہرشیت سریواستو بی جے پی کے یوتھ ونگ کے رکن اور طلبہ کونسل کے رکن ہیں، پولیس نے ان کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جس کے بعد اُنہیں گرفتار کیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت کی پالیسی بہت واضح ہے جس کے تحت اگر کوئی فرقہ وارانہ جنون کو ہوا دینے یا سماجی ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کرتا ہے تو غیر جانبدارانہ اور سخت کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب نوپور شرما کو 5 جون کو پیغمبرِ اسلام ﷺ کے خلاف مبینہ طور پر توہین آمیز ریمارکس پر بی جے پی سے معطل کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ بی جے پی ترجمان نوپور شرما نے ایک ٹی وی چینل پر اسلام اور پیغمبرِ اسلام حضرت محمدﷺ کی شان اقدس میں گستاخانہ گفتگو کی تھی۔
گستاخانہ بیان پر بھارت اور بیرون ملک غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ عرب ممالک میں ’بائیکاٹ انڈیا‘ مہم بھی چل پڑی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مصر، سعودی عرب اور کویت میں بائیکاٹ انڈیا کی مہم شروع ہوگئی ہے۔