• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گستاخانہ بیان پر بی جے پی ترجمان کو پولیس نے 22 جون کو طلب کرلیا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے گستاخانہ بیان پر معطل کی جانے والی ترجمان نوپور شرما کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے ممبئی پولیس نے 22 جون کو طلب کرلیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ممبئی پولیس کے کمشنر سنجے پانڈے نے کہا کہ بی جے پی کی معطل رہنما نوپور شرما کو توہین آمیز بیان کے الزام میں درج ایف آئی آر کے سلسلے میں اپنا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے طلب کیا ہے۔

ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنجے پانڈے نے کہا کہ ’پائیدھونی پولیس اسٹیشن میں نوپور شرما کے خلاف پہلے ہی ایف آئی آر درج کی گئی تھی، ہم اُنہیں قانون کے مطابق بیان ریکارڈ کرنے کے لیے بلائیں گے اور قانونی طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا۔

دوسری جانب بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے وزیرداخلہ دلیپ والسے پاٹل نے اپنے بیان میں کہا کہ متنازع ریمارکس پر نوپور شرما کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، پولیس نے نوپور شرما سے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

وزیرداخلہ مہاراشٹرا نے مزید کہا کہ نوپور شرما کے خلاف مزید کارروائیوں کا بھی فیصلہ ہوگا۔

نوپور شرما کو 5 جون کو پیغمبرِ اسلام ﷺ کے خلاف مبینہ طور پر توہین آمیز ریمارکس پر بی جے پی سے معطل کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ بی جے پی ترجمان نوپور شرما نے ایک ٹی وی چینل پر اسلام اور پیغمبرِ اسلام حضرت محمدﷺ کی شان اقدس میں گستاخانہ گفتگو کی تھی۔

گستاخانہ بیان پر بھارت اور بیرون ملک غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ عرب ممالک میں ’بائیکاٹ انڈیا‘ مہم بھی چل پڑی۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مصر، سعودی عرب اور کویت میں بائیکاٹ انڈیا کی مہم شروع ہوگئی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید