جگر ہمارے جسم کا دوسرا سب سے بڑا عضو ہے، یہ ایک ایسا عضو ہے جس کی اچھی طرح دیکھ بھال نہ کی جائے تو آسانی سے نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہ بلڈ شوگر کو ریگولیٹ کرنے، جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے، کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرنے، خون کو جمنے میں مدد کرنے اور انفیکشن سے لڑنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
نوجوانوں سے لیکر بزرگوں تک، تمام عمر کے لوگوں کے لیے چائے اور کافی ایک اہم چیز ہے۔ کئی مطالعات ان مشروبات کو لمبی اور صحت مند زندگی کے ساتھ جوڑتے ہیں اور ذیابطیس جیسی دائمی بیماریوں کا خطرہ کم کرتے ہیں۔
تاہم، ایک تحقیق سامنے آئی ہے جو کافی اور چائے کے درمیان ایک چونکا دینے والے ربط اور جگر کے کینسر کے خطرے سے ان کے ممکنہ تعلق کو قائم کرتی ہے۔
اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو افراد چینی کے ساتھ کافی یا چائے پسند کرتے ہیں، ان میں جگر کے کینسر کا خطرہ 78 فیصد زیادہ ہو سکتا ہے اور جگر کا کینسر ایک ایسا مرض ہے جس میں زندہ رہنے کی شرح کم ہوتی ہے۔
ماہرین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جو افراد ایک دن میں زیادہ میٹھے مشروبات پیتے ہیں ان میں جگر کا کینسر ہونے کا امکان 78 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ مزید برآں، جو لوگ ایک دن میں کم از کم ایک سافٹ ڈرنک پیتے ہیں ان میں اس بیماری کا 73 فیصد زیادہ خطرہ تھا۔
جگر کے کینسر کی ابتدائی علامات:
جگر کے کینسر کی ابتدائی علامات میں وزن کم ہونا، بھوک میں کمی، پیٹ کے اوپری حصے میں درد اور سوجن، تھکاوٹ، پسلیوں کے نیچے درد، متلی/الٹی، آپ کی جِلد کی پیلی رنگت اور آنکھوں کی سفیدی شامل ہیں۔
جگر کی صحت مندی کیلئے کیا کرنا چاہیے؟
کونسی غذا جگر کے مریضوں کیلئے خطرناک ہے؟