• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
علامتی فوٹو
علامتی فوٹو

چیئرپرسن ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے عہدے کے لیے انٹرویوز پیر 20 جون 2022 سے آغاز ہوگا جو تین روز تک جاری رہیں گے۔

تلاش کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر کریں گے جبکہ کمیٹی کی سیکریٹری وفاقی سیکریٹری تعلیم محترمہ ناہید شاہ درانی ہوں گی۔

حیرت انگیز امر کی بات یہ ہے کہ معروف پاکستانی سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری جو صرف پاکستانی ہیں جنہیں حال ہی میں مسلم دنیا کے سب سے باوقار اعزاز المصطفیٰ ایوارڈ سے نوازا گیا، کو انٹرویو کے لیے نہیں بلایا گیا حالانکہ پچھلی مرتبہ وہ ٹاپ 3 امیدواروں میں شامل تھے، جنہیں ن لیگ کی گزشتہ حکومت کے دوران تلاش کمیٹی نے وزیراعظم کو ایچ ای سی کے چیئرمین کے عہدے کے لیے سفارش کی تھی۔

وزارت تعلیم نے امیدواروں کو درخواستیں جمع کروانے کے لیے صرف 4 دن کا وقت دیا تھا، وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے سیکشن افسر عدیل رضا کی جانب سے 50 سے زائد امیدواروں کو انٹرویوز کے خط جاری کیے گئے۔

ان میں وائس چانسلر قائداعظم یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی شاہ، چیف ایڈوائزر صدر یو ایم ٹی ڈاکٹر مجاہد کامران، سابق چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری، سابق چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، ڈاکٹر اقرار احمد خان وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد، ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی سابق وی سی مہران یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی شیخ، سابق وی سی سندھ مدرسہ، ڈاکٹر احمد قادری سابق وی سی نذیر حسین یونیورسٹی، ممتاز پروفیسر جامعہ کراچی اور ڈاکٹر سید عارف کمال وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ شامل ہیں۔ 

اسی طرح ڈاکٹر جمیل احمد، ریکٹر جی آئی کے ڈاکٹر فضل احمد خالد، ممتاز پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ شنواری، پروفیسر وائس چانسلر یونیورسٹی آف اوکاڑہ، ڈاکٹر محمد زکریا ذاکر، پروفیسر طارق محمود وائس چانسلر یونیورسٹی آف نارووال، پروفیسر ڈاکٹر جہاں بخت وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایگریکلچر پشاور، پروفیسر ڈاکٹر خان بہادر مروت سابق وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایگریکلچر پشاور، ڈاکٹر ناصر جمال خٹک وائس چانسلر یونیورسٹی آف صوابی، چانسلر سرسید CASE انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ڈاکٹر شعیب احمد خان اور ڈاکٹر حبیب الرحمان سابق وائس چانسلر یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر کو بھی خط جاری کیے گئے تھے۔ 

ان امیدواروں میں پروفیسر یونیورسٹی آف پشاور ڈاکٹر محمد رسول جان، پروفیسر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی IIUI، ڈاکٹر حسن امیر شاہ پروفیسر فورمین کرسٹن کالج لاہور، پروفیسر ڈاکٹر گل ماجدخان وائس چانسلر اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور، ڈاکٹر ذاکر حسین وائس چانسلر گرانڈ ایشین یونیورسٹی سیالکوٹ، پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی وائس چانسلر بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی ملتان اور نیشنل پروفیسر پروفیسر انوار الحسن جیلانی بھی شامل ہیں۔ 

اسی طرح پروفیسر ڈاکٹر ظفر ایم خان، چیئرمین پاکستان سائنس فاؤنڈیشن پروفیسر ڈاکٹر شاہد محمود بیگ، ڈاکٹر سید طاہر حجازی سابق وائس چانسلر، مسلم یوتھ یونیورسٹی اسلام آباد، پروفیسر ایمرطس پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر ایم اکرم چوہدری، ڈاکٹر محمد مسعود الحسن، ڈاکٹر جمشید اقبال، پروفیسر ڈاکٹر سہیل آصف قریشی پروفیسر UMT لاہور، پروفیسر ڈاکٹر سید منصور سرور، وائس چانسلر UET لاہور، پروفیسر ایم خورشید خان، پروفیسر انجینئر نصراللّٰہ خان یونیورسٹیIBD ایبٹ آباد، پروفیسر سلطان ایوب میو، پروفیسر فزیالوجی کنگ سعود یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹر راحیل قمر سربراہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رباط مراکش، پروفیسر ڈاکٹر مدثر اسرار، ممبر بلوچستان پبلک سروس کمیشن، ڈاکٹر اے زیڈ ہلالی، پروفیسر ڈاکٹر فدا محمد، ڈین یونیورسٹی آف ایگریکلچر پشاور اور پروفیسر ڈاکٹر حکومت علی ڈین بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کو بھی خط جاری کیے گئے۔ 

ان میں پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال قاضی ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف زولوجی پنجاب یونیورسٹی، ڈاکٹر شہزاد عالم، ڈاکٹر عالیہ بانو منشی والٹک ریسرچ انسٹیٹیوٹ جرمنی، پروفیسر ڈاکٹر خالد حفیظ پروفیسر، ڈی ای مونٹ فورٹ یونیورسٹی لیسٹر برطانیہ، پروفیسر ڈاکٹر عبدالقادر بھٹی پروفیسر اسلامک یونیورسٹی مدینہ، انجینئر پروفیسر ڈاکٹر محمد منیر احمد، ڈاکٹر شاہد اقبال کامران پروفیسر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد، ڈاکٹر عاصم فاروقی، پروفیسر ڈاکٹر طلعت انور پروفیسر بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی اور ڈاکٹر محمود اقبال سیال کوآرڈینیٹر یونیورسٹی آف ایگریکلچر ڈی آئی خان بھی شامل ہیں۔

قومی خبریں سے مزید