• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

NAB خطوط کے بعد جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ

پشاور (ارشدعزیز ملک) یہ محض اتفاق ہوگا کہ قومی احتساب بیورو خیبرپختونخوا نے بلین ٹری سونامی کی تحقیقات کے لیے تین کمشنرز کو خطوط ارسال کئے اور اچانک صوبے کے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات شروع ہوگئے۔

نیب نے متعلقہ کمشنرز کو ہدایت کی تھی کہ وہ متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں ریونیو فیلڈ سٹاف اور مقامی پولیس کی شمولیت کے ساتھ ضلعی سطح کی تصدیقی کمیٹیاں تشکیل دیں تاکہ مربوط اور ماہرانہ انداز میں تفتیش مکمل کی جاسکے۔

اب تک قومی احتساب بیورو نے بلین ٹری سونامی میگا اسکینڈل کی تحقیقات میں کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں دکھائی۔

 انسداد بدعنوانی ایجنسی مارچ 2018 سے بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے نفاذ میں فارم فارسٹری اور پرائیویٹ نرسریوں میں اختیارات کے غلط استعمال، غبن، بدعنوانی اور کرپشن کی تحقیقات کر رہی ہے۔

محکمہ جنگلات کے ترجمان نے بتایا کہ نیب کے خطوط کا صوبے کے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات سے کوئی تعلق نہیں۔ انھوں نے کہا کہ آتشزدگی کے واقعات سے بلین ٹری سونامی کے دونوں پراجیکٹس کا صرف 0.08 فیصد حصہ متاثر ہوا ہے۔ 10بلین ٹری کے پودے چھوٹے ہیں جس کے باعث وہ متاثر ہوئے ہیں لیکن مکمل طور پر جلے نہیں۔

انھوں نے اعتراف کیا کہ نجی مالکان کے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات کی تعداد سرکاری جنگلات کی نسبت زیادہ ہے۔

جنگ کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق، قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا نے بلین ٹری سونامی کی تحقیقات اور چھان بین میں مدد کے لئے بالترتیب 4، 5 اور 20 اپریل کو مالاکنڈ، ہزارہ اور مردان ڈویژن کے کمشنروں کو کم از کم تین خطوط بھیجے تھے۔

کمشنرز کو لکھے گئے خطوط میں کہا گیا ہے کہ پشاور بیورو قومی احتساب آرڈیننس 1999 کی دفعات کے تحت بلین ٹری سونامی کی تحقیقات کر رہا ہے۔

بلین ٹری پراجیکٹ محکمہ ماحولیات، جنگلات اور جنگلی حیات نے 2014 میں شروع کیا تھا پراجیکٹ کے تحت صوبے کے 28 فارسٹ ڈویژنز اور 86 سب ڈویژن میں پودے لگائے گئے تھے۔

خط میں کہا گیا کہ وسطی جنوبی (فاریسٹ ریجن -I) 5 فارسٹ ڈویژنز پر مشتمل ہے جن میں پشاور، مردان، کوہاٹ، بنوں اور ڈی آئی خان شامل ہیں۔ شمالی (فاریسٹ ریجن - II) 14 فارسٹ ڈویژنوں پر مشتمل ہے جس میں ہری پور، گلیز، کاغان، اگرور تناول، ہزارہ قبائل، سائرن، تور گھر، کنہار، انہار، اپر کوہستان، بونیر، دور، لوئر کوہستان اور بشام شامل ہیں۔

اسی طرح مالاکنڈ (فاریسٹ ریجن - تھری ) 9 فارسٹ ڈویژنوں پر مشتمل ہے جن میں دیر لوئر، دیر اپر، کالام، سوات، مالاکنڈ، الپوری، بونیر، دیر کوہستان اور چترال شامل ہیں۔

 خطوط میں کہا گیا ہے کہ اب تک کی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ 28 فارسٹ ڈویژنز کے دور دراز علاقوں میں پودے لگائے گئے ہیں جن میں شجرکاری، انکلوژرز، فارم فاریسٹری، پرائیویٹ نرسریاں شامل ہیں اس کے علاو پراجیکٹ کے تحت مختلف اشیاء کی خریداری بھی کی گئی۔

اہم خبریں سے مزید