• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایئرانڈیا حادثہ: پائلٹس میں ڈپریشن اور ذہنی صحت کے مسائل کا انکشاف

فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا 

ایئر انڈیا حادثے کی تحقیقات میں پائلٹس کے میڈیکل ریکارڈز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ تفتیش کاروں نے ایئر انڈیا کے پائلٹس میں ڈپریشن اور ذہنی صحت کے مسائل کا دعویٰ کیا ہے۔ 

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے کے وقت بوئنگ 787 ڈریم لائنر کا کنٹرول کیپٹن سمیت سبھروال کے پاس تھا، جو 8 ہزار 200 فلائٹ گھنٹوں کا تجربہ رکھتے تھے۔

گزشتہ ماہ 12 جون کو طیارے کی اڑان بھرنے کے چند لمحوں بعد ہی ایئر انڈیا کی فلائٹ 171 کے کاک پٹ میں دو فیول سوئچ آف ہو گئے تھے جس کے نتیجے میں طیارے کے انجن بند ہوئے اور وہ زمین سے جا ٹکرایا تھا۔

ان سوئچز میں لاکنگ فیچر ہوتا ہے یعنی انہیں کھولنے یا بند کرنے سے پہلے انہیں اوپر اٹھانا پڑتا ہے، یہ کوئی آسان بٹن نہیں جسے غلطی سے دبایا جا سکے۔

غیر ملکی رپورٹس کے مطابق حادثے کی تحقیقات میں پائلٹ کے طرزِ عمل کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ 

بھارت کے ایک سرکردہ ایوی ایشن سیفٹی ماہر نے انکشاف کیا کہ ایئر انڈیا کے متعدد پائلٹس نے تصدیق کی کہ کپتان سبھروال ذہنی مسائل کا شکار تھے اور گزشتہ تین سے چار سال میں انہوں نے فلائنگ سے وقفہ اور میڈیکل چھٹی بھی لی تھی تاہم حادثے سے قبل ایئر انڈیا نے انہیں میڈیکل کلیئرنس دے دی تھی۔

یاد رہے کہ حادثے کا شکار ہونے والا ایئر انڈیا کا طیارہ رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار 241 افراد اور زمین پر موجود مزید 19 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید